راکی یادو سپریم کورٹ کے ضمانت پر حکم التواء کے بعد روپوش

گیا (بہار) ۔ 28 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی ضمانت پر رہائی پر حکم التواء جاری کرنے کے بعد راکیش رنجن عرف راکی یادو نے جو مبینہ طور پر بارہویں جماعت کے ایک طالب علم کو ان کی ایس یو وی کار کو اوورٹیک کرنے کے ’’جرم‘‘ میں گولی مار کر ہلاک کردیا تھا، روپوش ہوگئے ہیں اور ان کی تلاش کی کوشش ناکام ہوچکی ہے۔ مختلف مقامات پر پولیس نے دھاوے کئے۔ ایس ایس وی گریما ملک نے کہا کہ انہیں واپس جیل بھیجنے کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے جو ناکام رہے۔ پولیس نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج مشرا کے اجلاس پر راکھی یادو کا ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کیلئے درخواست دی ہے جبکہ ان کے وکیل نے عدالت میں ایک حلفنامہ داخل کیا ہے جس میں کہا گیا ہیکہ وہ گیا سے باہر گئے ہوئے ہیں اور کل عدالت کے اجلاس پر پیش ہوجائیں گے۔