ایودھیا ۔ /10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں اکثریت کا فقدان بی جے پی حکومت کو ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کیلئے قانون سازی اور تحریک پیش کرنے میں رکاوٹ بن رہا ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج یہ بات کہی ۔ بی جے پی نے انتخابی منشور میں ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ اس کے علاوہ دیگر چند متنازعہ موضوعات جیسے دفعہ 370 کی تنسیخ اور ملک میں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کا بھی پارٹی نے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا ۔ مرکزی وزیر داخلہ و بی جے پی سینئر لیڈر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو راجیہ سبھا میں اکثریت حاصل نہیں ہے ۔
چنانچہ اس مرتبہ پارلیمنٹ میں تحریک پیش کرنا ممکن نہیں ہے جس کے ذریعہ رام مندر کی تعمیر کیلئے قانون بنایا جاسکے ۔ وہ آج ایودھیا میں تھے جہاں انہوں نے سینئر وشواہندو پریشد لیڈر نرتیا گوپال داس کے ایک پروگرام میں شرکت کی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ راجیہ سبھا میں اگر آئندہ دنوں بی جے پی کو اکثریت حاصل ہوجائے تو کیا وہ رام مندر کیلئے تحریک پیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خیالی سوال ہے ۔ راجیہ سبھا میں اس وقت حکمراں جماعت کے ارکان کی تعداد 45 ہے اور ایسا نہیں لگتا کہ جاریہ میعاد کے دوران درکار اکثریت اسے حاصل ہوگی ۔
243 رکنی ایوان میں اپوزیشن کے 132 ارکان ہیں ۔ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے بارے میں سوال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اندرون ایک یا دو یوم اس بارے میں وہ اپنا موقف واضح کریں گے ۔ حکومت کو داؤد ابراہیم کے ٹھکانے کے بارے میں پارلیمنٹ میں متضاد بیانات کی وجہ سے پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ بعد ازاں منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ کرن رجیجو نے کہا تھا کہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم اس وقت پاکستان میں موجود ہے اور مرکزی حکومت اس معاملے پر سنجیدگی سے پیشرفت کرے گی ۔