رام مندر کی تعمیر کیلئے سادھوؤں کی مہم میں شدت کا فیصلہ

گروپورنیما کے موقع پر لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ‘ نردآنند آشرم سربراہ کا رتھ پر سفر‘ عوامی تائید حاصل کرنے کامنصوبہ
لکھنو۔2جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے تحریک آئندہ ہفتہ گروپورنیما سے شدت اختیار کئے جانے کا امکان ہے ۔ اس موقع پر سیتاپور کے نردآنند آشرم میں سادھو جمع ہوکر آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے ۔ آشرم کے سربراہ سوامی ودیا چیتنیا مہاراج نے کہا کہ اترپردیش اور پڑوسی ریاستوں کے مختلف اکھاڑہ سے تعلق رکھنے والے سادھو آشرم میں جمع ہورہے ہیں اور وہ ایودھیا میں ایک بڑے رام مندر کی تعمیر کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ گروپورنیما 9جولائی کو ہے اور یہ مندر کی تعمیر کے لئے رائے عامہ متحرک کرنے کا آغاز ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ نہ صرف سادھو بلکہ عام لوگوں کی بھی اس کام کیلئے تائید حاصل کی جائے گی ۔ چیتنیا مہاراج نے 27جون کو چیف منسٹر اترپردیش آدتیہ ناتھ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہیکہ 2019ء سے پہلے ایک بڑے رام مندر کی تعمیر کا آغاز ہوجائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ گروپورنیما کی رسومات انجام دینے کے بعد وہ خصوصی رتھ کے ذریعہ ریاست کے مختلف آشرم ‘ پڑوسی ریاستوں راجستھان ‘ بہار ‘ مدھیہ پردیش اور اترکھنڈ کا دورہ کرتے ہوئے مندر کی تعمیر کے لئے عوامی تائید حاصل کریں گے ۔ تقریباً دیڑھ ماہ بعد وہ آشرم واپس ہوں گے اور اسکے بعد قطعی روڈ میاپ تیار ہوگا ۔ راشٹریہ کسان منچ کے صدر شیکھر ڈکشٹ نے کہا کہ جب تک سادھوؤں اور کسانوں کی حالت بہتر نہیں ہوگی اور ان کے مسائل حل نہیں کئے جائے ہندوستان میں رام راجیہ صرف ایک خواب ہی رہے گا ۔ سادھو اور کسان دونوں قوم کا اثاثہ ہیں اور اگر ان کے مفادات کا لحاظ نہ رکھا جائے تو یقیناً مجموعی طور پر ملک کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ سادھوؤں اور کسانوں کی ایک بڑی تعداد کو لینڈ مافیا سے خطرہ ہے جو انکی اراضی کو ہڑپ لینا چاہتے ہیں ۔ اگر اترپردیش حکومت مداخلت کرتے ہوئے لینڈ مافیا کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالیں تو یہ ایک اچھی مثال ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ گروپورنیما کے موقع پر راشٹریہ کسان منچ کے والینٹرس اس بات کا عہد کریں گے وہ مسائل کی یکسوئی کیلئے خود کو وقف کردیں گے ۔ ہم اس وقت تک جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک ہر کسان کے ساتھ انصاف نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہیکہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کیا جائے ۔ ایودھیا میں رام مندر کے تعمیر کی تحریک میں شدت سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی کی رتھ یاترا کے ذریعہ پیدا ہوئی تھی جو آخر کار 6ڈسمبر 1992ء کو اس متنازعہ مقام پر قائم 16صدی عیسوئی کی بابری مسجد کی شہادت کے نتیجہ میں اختتام پذیر ہوئیں۔ یہ مسجد شہنشاہ بابر سے موسوم ہے ‘ تاہم اس کی تعمیر بابر کے ایک سپہ سلار میر باقی نے کروائی تھی اور ازرائے عقیدت اسے اپنے شہنشاہ بابر سے منسوب کردیا تھا ۔