رام مندر مسئلہ پھر گرم، ادھو ٹھاکرے ایودھیا جائیں گے

ایک ٹرسٹ سے دعوت ملنے کا دعویٰ، بی جے پی نے ساڑھے چار سال میں رام مندر کیلئے کچھ نہیں کیا: شیوسینا
ممبئی 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) رام مندر کے بارے میں جاری مسابقتی سیاست کے درمیان شیوسینا نے آج اعلان کیاکہ اُس کے سربراہ ادھو ٹھاکرے دسہرہ کے بعد ایودھیا کا دورہ کریں گے تاکہ اِس مسئلہ پر اپنی پارٹی کے عہد کی مکرر توثیق کی جاسکے۔ یہاں واقع پارٹی کے ہیڈکوارٹر سینا بھون میں رام جنم بھومی ٹرسٹ کے سربراہ جے شرانجی مہاراج اور ٹھاکرے کی ملاقات کے ایک روز بعد یہ اعلان سامنے آیا ہے۔ شرانجی مہاراج نے ٹھاکرے کو ایودھیا کے دورے کے لئے مدعو کیا اور اُن سے کہاکہ ٹرسٹ کو رام مندر کی تعمیر کے لئے سینا کی اعانت درکار ہے۔ شیوسینا کے ذرائع نے کہاکہ ٹھاکرے اپنے دورۂ ایودھیا کی تاریخ کا اعلان پارٹی کی سالانہ دسہرہ ریالی میں کریں گے جو ممبئی میں 19 اکٹوبر کو منعقد شدنی ہے۔ سینئر سینا لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ اُن کی پارٹی یہی کہتی آئی ہے کہ صرف شیوسینا کے پاس ہی ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کی جرأت ہے۔ شیوسینا کا ماننا ہے کہ اگر رام مندر ابھی تعمیر نہ کی جائے تو یہ کبھی تعمیر نہیں کی جاسکتی ہے۔ ٹھاکرے نے حال ہی میں کہا تھا کہ بی جے پی 2019 ء کے چناؤ سے قبل رام مندر کے جذباتی مسئلہ کو پھر ایک بار اُٹھائے گی۔ رام مندر کی ایودھیا میں تعمیر بی جے پی کی کلیدی مسائل میں سے رہا ہے، جو شیوسینا کی حلیف پارٹی ہے۔ شیوسینا نے مستقبل کے انتخابات میں تنہا لڑنے کا عزم کیا ہے اور وہ اکثر بی جے پی کو نشانہ بناتی آئی ہے کہ اکثریت رکھنے کے باوجود ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں تاخیر کی جارہی ہے۔ سنجے راوت نے کہاکہ سینا نے ہمیشہ ایودھیا میں رام مندر کے کاز کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ بی جے پی 4 سال اقتدار میں رہنے کے باوجود وہاں زبردست رام مندر کو تعمیر کرنے کے اپنے عہد کی تکمیل ابھی تک نہیں کرپائی ہے۔ شرانجی مہاراج نے بتایا کہ اُنھوں نے شیوسینا کے سربراہ سے کہاکہ اُن کے والد آنجہانی بال ٹھاکرے نے بابری مسجد کے (6 ڈسمبر 1992 ء کو) انہدام میں اپنا حصہ ادا کیا تھا اور اب اُنھیں وہاں رام مندر کی تعمیر میں اپنا حصہ ادا کرنا چاہئے۔ اب جبکہ لوک سبھا چناؤ کو اندرون ایک سال رہ گیا ہے، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے مہم حالیہ دنوں میں خود بی جے پی کے اندرون زور پکڑنے لگی ہے حالانکہ یہ معاملہ عدالت میں زیردوراں ہے۔ سینئر سینا لیڈر اروند ساونت نے کہاکہ 2014 ء کے لوک سبھا چناؤ سے قبل این ڈی اے نے عوام سے تین وعدے کئے تھے: دستور کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنا۔ ہندوستانی دستور کا آرٹیکل 370 ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی موقف عطا کرتا ہے۔ ساونت نے کہاکہ ہم ایسا کچھ نہیں کررہے ہیں جو ہم نے پہلے نہیں کہا ہے۔ جب کسی نے بھی بابری مسجد کو منہدم کرنے کی ذمہ داری نہیں لی تھی تب سینا کے بانی بالا صاحب نے ایسا کیا تھا۔ اب این ڈی اے اقتدار کے ساڑھے چار سال گزر چکے لیکن رام مندر کی تعمیر ہنوز شروع نہیں ہوئی ہے۔