رام مندر بی جے پی دور حکومت میں بنایا جائیگا ‘ ساکشی مہاراج کا اعلان

اناؤ ( اتر پردیش ) 7 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کے متنازعہ رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے آج اعلان کیا کہ ایودھیا میں ( بابری مسجد کے مقام پر ) رام مندر مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت کیدور میں ہی تعمیر کی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس حکومت کے چار سال باقی ہیں۔ اپوزیشن کانگریس نے ان کے اس اعلان پر شدید تنقید کی ہے ۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ اگر رام مندر بی جے پی دور اقتدار میں نہیں بنائی گئی تو کیا اس کانگریس کے دور میں بنایا جائیگا ؟ ۔ کیا یہ کام ملائم سنگھ یادو یا میاوتی کرینگی ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات یقینی ہے کہ رام مندر بی جے پی دور حکومت میںہی بنایا جائیگا ۔ اگر یہ آج نہیں بنایا جاسکا تو کل اور کل نہیں تو پرسوں بنایا جائیگا ۔ ہم نے اقتدار کا ابھی ایک سال مکمل کیا ہے اور ابھی چار سال باقی ہیں۔ انہوں نے کہا وہاں مندر تھا اور ہمیشہ رہے گا ۔ کسی بھی شخص کو بابری مسجد کے نام پر ایک اینٹ بھی رکھنے نہیں دیا جائیگا ۔ واضح رہے کہ وی ایچ پی نے بھی ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ بی جے پی کو انتخابات کے دوران جو کامیابی ملی ہے وہ صرف ترقی کے نعرہ پر نہیں ملی ہے ۔

اسے زعفرانی ایجنڈہ کی تکمیل کرنی چاہئے ۔ وی ایچ پی کے نیشنل جنرل سکریٹری سریندر جین نے کہا تھا کہ اگر رام مندر تعرمے نہیں کیا جاتاہے تو مودی حکومت کو بھی انہیںنتائج کیلئے تیار رہنا چاہئے جن کا اٹل بہاری واجپائی حکومت کو سامنا کرنا پڑآ تھا ۔ جین نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ رام مندر تعمیر کرنے کی خواہش کو پورا کیا جائے ۔ واجپائی حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی تھی اور اسے عوام نے اقتدار سے بیدخل کردیا تھا ۔ بی جے پی نہیں چاہے گی کہ وہ اسی غلطی کا اعادہ کرے ۔ ساکشی مہاراج نے آج کہا کہ وہ رام مندر تحریک کی پیداوار ہیں اور وہ ان سیاسی جماعتوں کی تائید کا سلسلہ جاری رکھیں گے جو ان کے ایجنڈہ کی تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مندر ایجنڈہ کی تائید کی تھی اور ہم نے اس کا شکریہ ادا کیا تھا ۔ اگر بی جے پی چار ریاستوں میں اپنی حکومت کو مندر ایجنڈہ کیلئے قربان کرسکتی ہے تو مندر مسئلہ پر اس کے ارادوں پر شک نہیں کیا جانا چاہئے ۔ اس بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر پی سی چکو نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اس بات کی وضاحت کریں کہ آیا وہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خیالات کی تائید کرتے ہیں یا نہیں ۔