راما گنڈم یوریا پلانٹ کو مرکزی کمیٹی کی منظوری

سالانہ 1.1 ملین ٹن کپاسٹی کے پلانٹ کا 2018-19 میں آغاز متوقع
حیدرآباد ۔ 24 ۔ ستمبر : ( پی ٹی آئی ) : مرکزی وزارت ماحولیات و جنگلات کے تحت ایک کمیٹی نے راما گنڈم تلنگانہ میں مجوزہ 465 کروڑ روپئے کے فرٹیلائزر پلانٹ کے لیے ماحولیاتی منظوری دے دی ہے ۔ نیشنل فرٹیلائزرس لمٹیڈ (NFL) انجینئرس انڈیا لمٹیڈ (EIL) اور فرٹیلائزر کارپوریشن آف انڈیا (FCIL) نے قبل ازیں راما گنڈم فرٹیلائزر پلانٹ کے موجودہ سائٹ پر دو نئے امونیا اور یوریا ۔ پلانٹس قائم کرنے کے لیے ایک جوائنٹ وینچر کمپنی قائم کرنے کے لیے ایک معاہدہ پر دستخط کئے تھے ۔ اس مشترکہ وینچر نے ایک نئی کمپنی راما گنڈم فرٹیلائزرس اینڈ کیمیکلس لمٹیڈ کے نام سے قائم کی ۔ اس کمیٹی نے تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس پراجکٹ کے لیے ماحولیاتی منظوری کی سفارش کی اور چند شرائط کی سفارش کی ۔ ماہرین کی کمیٹی نے گذشتہ ماہ منعقدہ اس کے اجلاس میں یہ بات بتائی ۔ حکومت تلنگانہ کے ایک سینئیر عہدیدار نے کہا کہ گیس پر مبنی یہ پلانٹ ، جس کی کپاسٹی سالانہ 1.1 ملین ٹن یوریا تیار کرنے کی ہوگی ، توقع ہے کہ 2018-19 میں شروع ہوگا ۔ اس عہدیدار نے کہا کہ مرکز نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ اس یونٹ میں کچھ اسٹیک حاصل کرے فی الحال یہ تجویز محکمہ فینانس کے پاس ہے اور چند اجلاسوں کے بعد اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے یہ بھی کہا کہ ریاست کی نئی صنعتی پالیسی کے تحت اس پلانٹ کو تمام فوائد پہنچائے جائیں ۔ یہ پلانٹ جو گذشتہ دہے سے غیر کارکرد ہوگیا ہے ۔ دراصل ایک کوئلہ پر مبنی پلانٹ تھا بعد میں خام میٹریل جیسے فاسفیٹ کی قلت کے باعث قائم نہیں ہوسکا ۔۔