رافیل معاملت پر التواء کی درخواست پر آئندہ ہفتہ سماعت

رافیل، بے مثال صلاحیتوں کا حامل جنگی طیارہ: ایرمارشل ایس بی دیو
نئی دہلی ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ہندوستان اور فرانس کے درمیان طئے شدہ رافیل جنگی طیاروںکی معاملت پر امتناع عائد کرنے کیلئے دائر کردہ مفادعامہ کی درخواست پر آئندہ ہفتہ سماعت سے اتفاق کرلیا ہے۔ چیف جسٹس دیپک مصرا کے علاوہ جسٹس اے ایم کھانویلکر اور ڈی وائی چندراچوڑ پر مشتمل ایک بنچ نے ایڈوکیٹ ایم ایل شرما کے اس استدلال پر غور کیا کہ ان کی درخواست پر فوری سماعت کی جائے۔ شرما نے مفاد عامہ کی درخواست میں الزام عائد کیا کہ فرانس کے ساتھ طئے شدہ جنگی طیاروں کی معاملت میں تفاوتیں اور بے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں۔ دریں اثناء رافیل لڑاکا طیاروں کی 58000 کروڑ روپئے مالیتی معاملت پر پیدا شدہ تنازعہ میں شدت کے درمیان انڈین ایرفورس نے آج کہاکہ رافیل ایک خوبصورت طیارہ ہے جس سے ہندوستان کو جنگی لڑائیوں میں ایسی غیرمعمولی صلاحیتیں حاصل ہوں گی جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں مل سکتی۔ فضائی اسٹاف کے نائب سربراہ ایرمارشل ایس بی دیو نے یہ بھی کہا کہ رافیل معاملت پر تنقیدیں کرنے والوں کو خریدی کے ضابطہ اور مقررہ قواعد کو سمجھنا چاہئے۔ ایرمارشل ایس بی دیو نے یہاں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر رافیل معاملت پر پیدا شدہ تنازعہ کے بارے میں ایک سوال پر جواب دیا کہ ’’یہ ایک خوبصورت جنگی طیارہ ہے۔ یہ ایک انتہائی خاص صلاحیتوں کا حامل طیارہ ہے۔ ہم اس کو اڑانے کے منتظر ہیں‘‘۔