رافیل فیصلے پر نظرثانی کی درخواست، سماعت کیلئے قبول

اس مسئلہ پر دوبارہ غور کرنا ہمارے لئے مشکل ، چیف جسٹس رنج گوگوئی کا ردعمل
نئی دہلی 21 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج کہاکہ وہ اپنے 14 ڈسمبر کو رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری معاہدے کی تحقیقات کی ضرورت نہ ہونے سے متعلق اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے پر غور کیا ہے۔ اِس فیصلے کے خلاف داخل کردہ درخواست پر چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیرقیادت بنچ نے رافیل معاملے میں 4 درخواستیں یا عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ اِن میں سے ایک عرضی رجسٹری دفتر پر زیرالتواء ہے۔ بنچ کے ججس کے اِس گروپ کو تبدیل کیا جانا بہت مشکل ہے لیکن ہم اِس کے لئے کچھ نہ کچھ کریں گے۔ اِس بنچ نے جس میں جسٹس ایل این راؤ اور سنجیو کھنہ بھی شامل ہیں، کہاکہ وکیل پرشانت بھوشن نے رافیل کیس میں داخل کردہ درخواستوں کو فوری سماعت کے لئے قبول کرنے کی خواہش کی ہے۔ بھوشن نے کہاکہ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے جو نظرثانی درخواست داخل کی ہے، اِس میں نقص ہے لیکن دیگر درخواستوں کو کوئی نقص نہیں ہے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہاکہ نظرثانی درخواست کے علاوہ ایک ایسی درخواست بھی داخل کی گئی ہے جس میں مرکزی حکومت کے بعض ملازمین کے خلاف مقدمہ چلایا جائے جنھوں نے عدالت کو غلط معلومات فراہم کرتے ہوئے گمراہ کیا ہے۔