حکومت پر دفاعی خریدی ضابطوں کو نظرانداز کرنے چدمبرم کا الزام
کولکتہ۔ 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے رافیل لڑاکا طیاروں کی معاملت کے مسئلہ پر حکومت کے خلاف تنقیدی حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے مرکز پر دفاعی خریدی ضابطوں کو نظرانداز کرنے اور معاملت کے حصول کیلئے مختلف کمیٹیوں کو درکنار کرنے کا الزام عائد کیا۔ سابق وزیر فینانس نے الزام عائد کیا کہ اس معاملت پر دستخط سے قبل حکومت نے کابینی کمیٹی برائے سکیورٹی کو اعتماد میں نہیں لیا۔ چدمبرم نے کانگریس کے دفتر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’رافیل معاملت میں خریدی ضابطہ کو کس لئے نظرانداز کردیا گیا۔ کنٹراکٹ مذاکرات کمیٹی اور قیمت پر بات چیت کرنے والی کمیٹی کو اس کے بارے آخر کیوں تاریکی میں رکھا گیا، سکیورٹی سے متعلق کابینی کمیٹی کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا‘‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یو پی اے دور میں طیارہ طئے شدہ قیمت اور بعدازاں این ڈی اے حکومت کی طرف سے متفقہ قیمت میں بھاری فرق ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ یو پی اے دور میں ایک رافیل جیٹ طیارہ کی قیمت 526 کروڑ روپئے مقرر کی گئی تھی لیکن این ڈی اے کنٹراکٹ میں ایک رافیل طیارہ کی قیمت 1,670 کروڑ روپئے مقرر کی گئی ہے۔ اگر یہ مہم ہے تو کیا کوئی یہ بیان کرتا یا کس طرح اس قیمت میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔