نئی دہلی۔3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) رافیل لڑاکا جیٹ طیارے کے بارے میں جاری تنازعہ کے درمیان انڈین ایرفورس کے سربراہ ایر چیف مارشل پی ایس دھنوا نے آج کہا کہ یہ معاملت اچھا پیکیج ہے اور یہ طیارہ برصغیر کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ انہوں نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ڈسالٹ ایویشن نے غیر معروف پارٹنر کو منتخب کیا اور حکومت نیز فضائیہ کا اس میں کوئی رول نہیں رہا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ رافیل اچھا طیارہ ہے۔ یہ گیم چینجر رہے گا۔ جب اسے برصغیر میں استعمال کیا جائے گا۔ ہم نے اچھا پیکیج حاصل کیا ہے اور رافیل معاملت میں کئی فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ کانگریس زیر قیادت اپوزیشن حکومت پر الزام عائد کرتی آئی ہے کہ اس نے رافیل معاملت سے انیل امبانی کے ریلائنس ڈیفنس لمیٹیڈ کو فائدہ پہنچایا ہے۔ بی جے پی نے ان تمام الزامات کو غلط کہہ کر مسترد کردیا ہے۔ رافیل تنازعہ میں گزشتہ ماہ اس وقت نیا موڑ آیا جب فرینکوئی اولاند جو 58 ہزار کروڑ روپئے کی معاملت کے اعلان کے وقت فرانسیسی صدر تھے، ان کے حوالے سے فرانسیسی اشاعت میڈیا پارٹ نے کہا کہ فرانس کو ڈسالٹ کے لیے انڈین پارٹنر کے انتخاب کے بارے میں کوئی متبادل پیش نہیں کیا گیا۔ ہندوستانی حکومت نے فرانسیسی ایرواسپیس کی بڑی کمپنی کے لیے ریلائنس کا نام غیر معروف پارٹنر کے طور پر پیش کیا۔