راحیل شریف کا ’’ہندوستان‘‘ کے بارے میں بات چیت سے گریز : فوج

اسلام آباد ۔ 23 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے امریکی قیادت سے ان کے دورہ واشنگٹن کے دوران پاکستان میں ہندوستان کی مداخلت کے موضوع پرکوئی بات نہیں کی۔ دریں اثناء فوجی ترجمان لیفٹننٹ جنرل عاصم سلیم باجوا نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے کہ جس سے سفارتخانہ کی جانب سے مناسب موقع پر نمٹا جاتا ہے لہٰذا اس کا تذکرہ راحیل شریف اور امریکی قیادت کی ملاقات کے دوران زیربحث نہیں آیا۔ پاکستان نے گذشتہ ماہ ہندوستان کی پاکستان میں مداخلت کے تین ثبوت پیش کئے تھے جو قبل ازیں دیئے گئے سرکاری بیان کے مطابق بلوچستان، وفاقی نظام کے تحت قبائلی علاقے (فاٹا) اور کراچی شامل ہیں۔ باجوا جنرل راحیل شریف کے ساتھ امریکہ جانے والے وفد میں شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت ضرور ہوئی کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان یہی ایک سب سے زیادہ پرانا اور متنازعہ معاملہ ہے۔ اس خطہ میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کی یکسوئی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ جنرل راحیل شریف نے امریکہ کا دورہ خود اپنی مرضی سے کیا تھا۔ انہیں امریکہ کی جانب سے دورہ کے لئے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ اپنے دورہ کے دوران انہوں نے نائب امریکی صدر جوبیڈن، وزیرخارجہ جان کیری، وزیردفاع ایشٹن کارٹر اور دیگر سینئر عہدیدار سے ملاقات کی تھی جہاں انہوں نے امریکی اور پاکستانی افواج کے تعلقات، علاقائی سیکوریٹی اور افغانستان کی موجودہ صورتحال کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔