مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی ڈاکٹر کیشو راؤ سے ملاقات
حیدرآباد۔24 ۔ جنوری (سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں طلاق ثلاثہ بل کی راجیہ سبھا میں امکانی پیشکشی کو دیکھتے ہوئے مسلم پرسنل لا بورڈ نے اہم سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کا سلسلہ شروع کیا ہے تاکہ بل کو راجیہ سبھا میں منظوری سے روکا جاسکے۔ تلنگانہ کی برسر اقتدار ٹی آر ایس نے لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ بل پر غیر جانبدارانہ موقف اختیار کرتے ہوئے بل کی تائید یا مخالفت سے گریز کیا تھا ، اسی طرح راجیہ سبھا میں بھی ٹی آر ایس نے بل کی مخالفت کرنے والی جماعتوں سے خود کو دور رکھا ۔ مجوزہ بجٹ سیشن میں ٹی آر ایس کو بل کی مخالفت میں راضی کرنے کیلئے سکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے قومی سکریٹری جنرل ڈاکٹر کیشو راو رکن راجیہ سبھا سے ملاقات کی۔ انہوں نے ڈاکٹر کیشو راؤ کو طلاق ثلاثہ بل کے نقصانات اور اس کی خامیوں سے آگاہ کیا ۔ تفصیلی بات چیت کے بعد کیشو راؤ نے تیقن دیا کہ وہ اس مسئلہ پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو پرسنل لا بورڈ کے احساسات سے واقف کرائیں گے اور بل کی مخالفت کی جائے گی۔ انہوں نے تیقن دیا کہ راجیہ سبھا میں بل کی پیشکشی کے موقع پر سلیکٹ کمیٹی رجوع کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ کیشو راؤ نے بتایا کہ اس مسئلہ پر کانگریس کے قائد غلام نبی آزاد سے مشاورت کی گئی ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بتایا کہ اس مسئلہ پر ملاقات کیلئے چیف منسٹر سے وقت حاصل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن چیف منسٹر شہر کے باہر ہیں، لہذا ڈاکٹر کیشو راؤ سے ملاقات کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کیشو راؤ نے مسلمانوں میں طلاق کے واقعات میں اضافہ سے متعلق عام غلط فہمی کے بارے میں استفسار کیا ۔ انہیں بتایا گیا کہ مسلم سماج میں طلاق ثلاثہ کا فیصد معمولی ہے اور مرکزی حکومت نے ایک نان اشو کو تنازعہ میں تبدیل کردیا ہے۔ کیشو راؤ نے اعتراف کیا کہ بل میں کئی خامیاں ہیں اور طلاق ثلاثہ کے مرتکب شخص کو فوجداری قانون کے دائرہ میں شامل کرنا ٹھیک نہیں۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے یقین ظاہر کیا کہ ٹی آر ایس راجیہ سبھا میں بل کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کی کوشش کی جارہی ہے اور مقامی علماء اس کام میں مصروف ہیں۔ تلگو دیشم نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بل کی مخالفت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں پرسنل لا بورڈ کے ذمہ دار اپوزیشن قائدین سے ملاقات کر رہے ہیں۔