کمار وِشواس کے حامیوں کو مایوسی ، تینوں امیدواروں کا کامیاب ہونا طئے،16 جنوری کو انتخابات
نئی دہلی۔ 3جنوری (سیاست ڈاٹ کام)سنجے سنگھ ، این ڈی گپتا اور سوشیل گپتا نئی دہلی سے راجیہ سبھا کی تین سیٹوں سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار ہونگے ۔ یہ اعلان آج کیا گیا ہے ۔ 2 سالہ انتخابات 16 جنوری کو ہونگے ۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور نائب وزیراعلی منیش سسوڈیا نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں پارٹی کے اس فیصلے کا اعلان کیا اور بتایا کہ پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں سنجے سنگھ، این ڈی گپتا اور سشیل گپتا کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مسٹر سنگھ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر ہونے کیساتھ ساتھ وزیراعلی اروند کیجریوال کے قریبی مشیر بھی ہیں۔ سشیل گپتا پیشے سے تاجر ہیں اور این ڈی گپتا چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں ان دونوں کے نام کئی دنوں سے عام آدمی کے ممکنہ امیدواروں کی حیثیت سے گشت کررہے تھے ۔ پارٹی کے ایک دوسرے سینئر لیڈر کمار وشواس کے حامی مسلسل انہیں راجیہ سبھا کیلئے نامزد کرنے کا مطالبہ کرتے آرہے تھے لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی۔نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 5 جنوری طئے کی گئی ہے ۔ اگلے دن کاغذات کی جانچ کی جائے گی ۔ 8 جنوری تک نام واپس لئے جا سکتے ہیں۔ 70 رکنی دہلی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کو 66 نشستوں کی اکثریت حاصل ہے اس لئے پارٹی کے تینوں امیدواروں کا کامیاب ہونا طئے ہے ۔دریں اثناء عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) کے سینئر لیڈر کمار وشواس نے پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا کا امیدوار نہیں بنائے جانے پر باغیانہ رخ اپناتے ہوئے پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال پر تنقید کی اور کہا کہ ان سے اختلاف رائے رکھنے والا کوئی بھی شخص پارٹی میں نہیں رہ سکتا۔ پارٹی نے آج دہلی سے راجیہ سبھا کے تین امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا۔ ان میں پارٹی کے قومی ترجمان سنجے سنگھ ، کچھ عرصہ پہلے کانگریس سے استعفیٰ دینے والے سشیل گپتا اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نارائن داس گپتا شامل ہیں۔ امیدواروں کے اعلان کے بعد کمار وشواس نے میڈیا سے کہا کہ "اروند کیجریوال کی خواہش کے خلاف پارٹی میں سانس لینا بھی مشکل ہے "۔ سشیل گپتا کو پارٹی امیدوار بنانے پر طنز کرتے ہوئے کمار وشواس نے کہا کہ بڑے شخص کا شاندار انتخاب کیا گیا ہے ۔ گپتا عظیم انقلابی شخص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے کہا تھا کہ ’’آپ کو ماریں گے ، پر شہید نہیں ہونے دیں گے ۔ میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں اور اپنی شہادت قبول کرتا ہوں‘‘۔