راجیو گاندھی قتل کیس، جرم کے احکام واپس لینے کی درخواست

نئی دہلی ۔ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو راجیو گاندھی قتل کیس کے ایک مجرم کی ایک درخواست کا جواب دینے کی ہدایت کی ہے جس میں عدالت عظمیٰ کی طرف سے مئی 1999ء میں جاری کردہ اس حکم کو اس بنیاد پر واپس لینے کی استدعاء کی گئی ہے کہ وہ اس سازش سے باخبر نہیں تھا۔ جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس آر بھانومتی پر مشتمل بنچ نے اس مقدمہ کے ایک مجرم اے جی پیرا ریویلن کی طرف سے پیش کردہ درخواست پر اس مرکزی تحقیقاتی ادارہ کو اندرون تین ہفتے جواب داخل کرنے کی ہدایت کے ساتھ 21 فبروری کو آئندہ سماعت مقرر کی۔ راجیو گاندھی کا 21 مئی 1991ء کی شب ٹاملناڈو کے علاقہ سری پیر مبدور میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی میں شرکت کے دوران خاتون خودکش بمبار نے قتل کیا تھا۔ اس حملے میں بشمول خاتون حملہ آور 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ خودکش بمبار لڑکی کی شناخت دھانو کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ پیرا ریویلن نے قبل ازیں عدالت سے کہا تھا کہ وہ راجیو گاندھی کو ہلاک کرنے والے عصری دھماکو آلات میں استعمال کی جانے والی 9 وولٹس کی دو بیاٹریاں فراہم کرنے کا خاطی ہے۔ اس بیان کی بنیاد پر پیرا ریویلن کو دیگر تین مجرمین مسروگن، ناتھم اور نلنی کے ساتھ سزائے موت دی گئی تھی اور سپریم کورٹ نے مئی 1999ء کو جاری کردہ احکام میں ان چاروں کی سزائے موت کو جائز قرار دیا تھا۔ تاہم پیرا ریویلن نے کہا ہیکہ اس نے بیاٹری ضرور خریدا تھا لیکن اس کے استعمال کے مقصد سے قطعی ناواقف تھا۔