راجیو گاندھی قتل مقدمہ:قاتلوں کی معافی سے مرکز کا انکار

نئی دہلی ۔21 ۔جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے آج سپریم کورٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قاتل کسی رحم کے مستحق نہیں ہے کیونکہ سابق وزیراعظم کا قتل ایک سازش کا نتیجہ تھا جس میں  غیر ملکی شہری ملوث تھے۔ سالیسٹر جنرل رنجیت کمار نے پانچ ججوں پر مشتمل سپریم کورٹ کی دستوری بنچ پر جس کی صدارت چیف جسٹس ایچ ایل دتو کر رہے تھے، کہا کہ ان کی درخواست رحم صدر جمہوریہ اور گورنر ٹاملناڈو کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہے ۔ اس لئے وہ کونسی معافی طلب کر رہے ہیں۔ 7 مجرموں میں وی سری ہرن عرف مرگن، سنتن ، رابرٹ پیوس اور جئے کمار سری لنکا کے شہری تھے۔ خاتون مجرم نلنی ، روی چندرن اور آریوو ہندوستانی ہیں۔ دستوری بنچ مرکزی حکومت کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی جو حکومت ٹاملناڈو کے سات مجرموں کی سزائے عمر قید کو برخواست کر کے انہیں رہا کردینے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ رحم کا مسئلہ سینئر ایڈوکیٹس رام جیٹھ ملانی نے اٹھایا تھا جو مرگن کے وکیل صفائی ہیں اور انہوں نے عدالتی کارروائیوں کی تاریخ بیان کی تھی۔ قبل ازیں عدالت نے سابق یو پی اے حکومت کی جانب سے حکومت ٹاملناڈو کے فیصلہ پر التواء عائد کرنے کا تذکرہ کیا اور ان کی رہائی کے عاملہ کے اختیارات کا فیصلہ سپریم کورٹ کی دستوری بنچ کرے گی۔سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو ایک خودکش بم بردار نے دھماکہ کر کے اس وقت ہلاک کردیا تھا جب وہ ٹاملناڈو کے علاقہ سری پریمبدور کے انتخابی دورہ پر تھے۔