سوشیل میڈیا کے پٹیشن پر شہریان حیدرآباد کا غیر معمولی ردعمل
حیدرآباد۔27جنوری(سیاست نیوز) شمس آباد میں واقع راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے نام کی تبدیلی کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر سے سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا کی سائٹس پر change.orgکے ذریعہ شروع کردہ پیٹیشن پر شہریان حیدرآبادکا زبردست ردعمل حاصل ہونے لگا ہے۔ شہر میں موجود انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے آغاز سے ہی ائیر پورٹ کے نام پر تنازعہ جاری ہے۔ اب جو مطالبہ کیا جا رہا ہے اس ائیر پور ٹ کو بانیٔ شہر حیدرآباد قلی قطب شاہ کے نام سے موسوم کرنے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے اور اس مطالبہ کو عوامی تائید حاصل ہو رہی ہے۔ مارچ 2008میں شمس آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ کے آغاز سے قبل بیگم پیٹ ائیر پورٹ پر دو علحدہ ٹرمنل ہوا کرتے تھے جن میں ایک ٹرمنل کو آنجہانی راجیو گاندھی اور دوسرے ٹرمنل کو آنجہانی این ٹی راما راؤ کے نام سے موسوم کیا گیا تھا لیکن 2008میں ائیر پورٹ کی شمس آباد منتقلی کے بعد موجودہ ائیرپورٹ کو راجیوگاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے نام سے موسوم کردیا گیا اور 2014میں مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو اقتدار حاصل ہونے اور تلگودیشم رکن پارلیمنٹ مسٹر اشوک گجپتی راجو کو مرکزی وزیر شہری ہوابازی بنائے جانے کے بعد انہوں نے اعلان کیا تھا کہ موجودہ شمس آباد ائیر پورٹ کے نام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس ائیر پورٹ کو دوبارہ آنجہانی این ٹی راما راؤ کے نام سے موسوم کردیا جائے گا لیکن اس کے فوری بعد ریاست تلنگانہ کے کچھ شہریوں نے مطالبہ شروع کیا کہ موجودہ شمس آباد ائیر پورٹ کو حضرت سید بابا شرف الدین سہروردی ؒ کے نام سے موسوم کیا جائے کیونکہ موجودہ ائیرپورٹ کی تعمیر درگاہ حضرت بابا شرف الدین سہروردی ؒ کے تحت موقوفہ اراضی پر عمل میں لائی گئی ہے اسی لئے اس ائیرپورٹ کو ان کے نام سے موسوم کیا جانا چاہئے لیکن اس مطالبہ نے شدت اختیار نہیں کی بلکہ ائیرپورٹ کے نام کی تبدیلی کا مسئلہ ہی تعطل کا شکار ہوگیالیکن آج سوشل میڈیا پر راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے قلی قطب شاہ کے نام سے موسوم کرنے کے لیے مہم کے آغاز کے بعد یہ مسئلہ ایک مرتبہ پھر گرمانے کی توقع ہے کیونکہ بانی شہر قلی قطب شاہ کے نام سے شہر میں کوئی ایسا مقام موسوم نہیں کیا گیا ہے بلکہ گنبدان قطب شاہی ہے اور وہ بھی قطب شاہوں کے دور کی تعمیرات سے ان کا تعلق ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ اور مرکزی وزیر شہری ہوابازی مسٹراشوک گجپتی راجو سے کئے جانے والے مطالبہ میں یہ استدلال پیش کیا جا رہا ہے کہ شہر حیدرآباد کو بسانے والی شخصیت اور شہر حیدرآباد میں سیاح جن تاریخی عمارتوں کا مشاہدہ کرنے کیلئے پہنچتے ہیں انہیں تعمیر کروانے والی شخصیت کے نام سے موسوم کیا جانا چاہئے۔ شمس آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو قلی قطب شاہ کے نام سے موسوم کرنے کے لئے جو جواز پیش کئے جا رہے ہیں ان میں شہریوںکا یہ بھی کہنا ہے کہ جب ممبئی میں چھترپتی شیواجی اور دہلی میں صفدر جنگ کے علاوہ اودئے پور میں پورٹ بلیئر میں ویر ساورکر‘ پٹنہ میں لوک نائک جئے پرکاش اوردیگر کے ناموں سے ائیر پورٹ کو موسوم کیا جا سکتا ہے تو شہر حیدرآباد کے بانی کے نام سے ائیر پورٹ کو کیوں موسوم نہیں کیا جاتا؟ جبکہ شہر حیدرآباد کے بانی کی تاریخ موجود ہے اور وہ کوئی متنازعہ شخصیت نہیں تھے بلکہ انہوں نے شہر حیدرآباد کو گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔