بنڈلہ گوڑہ اور پوچارم کے فلیٹس سے آمدنی کے منصوبے پر پانی پھر گیا
حیدرآباد۔ 15ستمبر (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے تعمیر کردہ فلیٹس کے لئے شہری حدود میں کوئی خریدار نہیں ہے۔ راجیو سوگروہا اسکیم کے تحت حکومت نیبنڈلہ گوڑہ اور پوچارم میں جو فلیٹس تعمیر کئے ہیں ان کے لئے کوئی خریدار نہ ہونے کے سبب حکومت نے ایک مرتبہ پھر سے ای۔آکشن کے ذریعہ فلیٹس کی فروخت کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ان فلیٹس کی فروخت کے ذریعہ 900کروڑ روپئے کی آمدنی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس منصوبہ میں ناکامی کے سبب حکومت کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ اس ہراج کیلئے صرف 43درخواستیں وصول ہوئیں اور صرف ایک درخواست گذار نے اقل ترین قیمت کی بولی لگائی ہے۔ بنڈلہ گوڑہ اور پوچارم میں موجود ان 3718فلیٹس کی فروخت کے ذریعہ حکومت نے 900کروڑ روپئے کی آمدنی کا منصوبہ تیار کیا تھا لیکن اس کے بر عکس صرف 40لاکھ روپئے حاصل ہوئے جو کے انتہائی مایوس کن ہے۔ راجیو سوگروہا کارپوریشن کے بموجب ان فلیٹس کی فروخت کی کوششیں ایک سے زائد مرتبہ ناکام ہو چکی ہیں اور ان کوششوں کے دوران ہونے والی ناکامیوں کے متعلق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاست میں رئیل اسٹیٹ شعبہ میں انحطاط کے سبب یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ عہدیدار وں کا کہنا ہے کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ میں انحطاط سے کوئی انکار نہیں کر سکتا جس کی مثال خود حکومت کی جانب سے فروخت کئے جانے والے فلیٹس کے لئے خریداروں کی عدم موجودگی ہے۔ حالیہ عرصہ میں حکومت تلنگانہ کو اراضیات و فلیٹس کی فروخت سے آمدنی حاصل کرنے کی کوشش کو یہ دوسرا جھٹکا لگا ہے ۔ چند ماہ قبل ریاستی حکومت نے تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے ذریعہ اراضیات کی فروخت کرتے ہوئے 2600کروڑ کی آمدنی کا نشانہ مقرر کیا تھا لیکن اس منصوبہ میں بھی حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور صرف 300کروڑ کی اراضیات فروخت ہو سکیں ۔ ریاستی حکومت نے معیشت کو مستحکم بنانے اور ریاست کے خود مکتفی موقف کی برقراری کیلئے جوکوششیں کی ان میں ناکامی کے بعد یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ریاست کے خزانے میں ختم ہورہی دولت کی رفتار کو روکنا حکومت کے بس میں نہیں رہا۔ 2007تا2009کے درمیان تعمیر کئے گئے ان 3ہزار سے زائد فلیٹس کی فروخت کی ناکام کوشش کے بعد اب ریاستی وزیر امکنہ ایک مرتبہ پھر ای۔ہراج کے ذریعہ فروخت کی تجویز حکومت کو روانہ کردی ہے۔ مسٹر اندرا کرن ریڈی ریاستی وزیر امکنہ نے بتایا کہ تاحال حکومت نے اس سلسلہ میں کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن اس صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا ان فلیٹس کو کس طرح سے فروخت کیا جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بنڈلہ گوڑہ اور پوچارم علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی عدم موجودگی کے سبب عوام ان فلیٹس کو خریدنے میں رغبت نہیں دکھا رہے ہیں جبکہ کارپوریشن کے ذمہ داروں کا ماننا ہے کہ اطراف و اکناف کے علاقوں میں بہتر بنیادی سہولتیں موجود ہیں۔ تفصیلات کے بموجب ناگول کے قریب بنڈلہ گوڑہ میں 2224فلیٹس موجود ہیں جن میں 316فلیٹس مکمل طور پر رہائش کے لئے تیار اور رہنے کے قابل ہیں جب کہ 1928 فلیٹس نیم مکمل ہیں اوران میں معمولی کام باقی ہے۔ اسی طرح پوچارم میں واقع 1474فلیٹس میں 969فلیٹس مکمل طور پر تیار ہیں جبکہ 505فلیٹس نیم مکمل ہیں جن میں فرنشنگ کا کام ابھی باقی ہے۔ راجیو سوگروہا اسکیم کے تحت تعمیر کئے گئے ان فلیٹس کی عدم فروخت کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ نان گزیٹیڈ آفیسر اسوسیشن کی جانب سے حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کو یہ فلیٹس فروخت کرنے کی خواہش کی جانے لگی ہے لیکن اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔