راجیوگاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کے فیصلے پرنظرثانی ضروری

پوڈیچری۔23فبروری( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے سینئر لیڈر اورمرکزی وزیر مملکت پی ایم او مسٹر وی نارائن سوامی نے آج ٹاملناڈو چیف منسٹر جیہ للیتا پر زور دیا کہ وہ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کیس میں سزا کاٹ رہے تین قیدیوں کی رہائی کیلئے اپنی حکومت کے فیصلے پر نظرثانی کرے ۔ان ملزمین کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نارائن سوامی نے کہا کہ مرگن‘ سنتھن اور پریرا ویلانا نے وزیراعظم راجیو گاندھی کا قتل کیا تھا جو کہ عظیم شخصیت کے مالک تھے ۔ اگر ان قاتلوں کو رہا کردیا گیاتو اس سے ملک بھر میں خراب نظیر قائم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹاملناڈو کا یہ فیصلہ صدمہ خیز ناقابل قبول اور افسوسناک ہے ۔حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیئے ۔ عمر قید کا مطلب یہ لوگ اپنی زندگی کے ختم تک جیل میں رہیں گے ۔

نارائن سوامی نے یاد دلایا کہ انا ڈی ایم کے نے 1991ء میں راجیو گاندھی کے قتل کے فوری بعد ایل ٹی ٹی کے خلاف سخت بیان دیا تھا اور اس حرکت کی مذمت کی تھی ۔انا ڈی ایم کے نے ایل ٹی ٹی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا تھا ۔ اس پارٹی نے یہ بھی نشاندہی کی تھی کہ ایل ٹی ٹی سربراہ پربھاکرن کو ہندوستان لاکر سخت ترین سزا دی جانی چاہیئے لیکن اب ٹاملناڈو کی انا ڈی ایم کے کی حکومت نے راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کر کے عجلت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس طرح کا فیصلہ کرنے کا کوئی دستوری اختیار حاصل نہیں ہے ۔سی پی آئی کی جانب سے کیس کی تحقیقات کی گئی ہے اور ٹاڈا کے تحت انہیں مجرم قرار دیا گیا ہے ۔ انا ڈی ایم کے کا یوں اپنے موقف سے انحراف ہونا مشتبہ ہے ۔