مقدمہ چلانے حکومت کی اجازت ، پولیس چارج شیٹ پیش کرے گی
حیدرآباد ۔ /27 جولائی (سیاست نیوز) ریاستی محکمہ قانون نے بی جے پی رکن اسمبلی حلقہ گوشہ محل ٹی راجہ سنگھ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کیس میں مقدمہ چلانے کی اجازت دیتے ہوئے آج ایک جی او جاری کیا ہے ۔ 29 ستمبر 2013 ء کو راجہ سنگھ نے شاہ عنایت گنج میں واقع سناتن دھرم سبھا میں ’’وشال گاؤ رکھشنا گرجنا‘‘ کا انعقاد کیا تھا جو انسداد گاؤکشی کے خلاف تھا ،لیکن راجہ سنگھ نے مبینہ طور پر دھرم سبھا میں خطاب کرتے ہوئے اشتعال انگیز تقریر کی جس کا پولیس نے سخت نوٹ لیتے ہوئے ازخود کارروائی کی اور رکن اسمبلی کے خلاف تعزیرات ہند کے دفعہ 153(A) (دونوں فرقوں کے درمیان منافرت پیدا کرنا) کے تحت ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔ پولیس شاہ عنایت گنج نے چار سال تک تحقیقات کرنے کے بعد اس کیس میں چارج شیٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اس سلسلے میں کمشنر پولیس حیدرآباد نے جاریہ سال /14 جون کو محکمہ قانون کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں راجہ سنگھ کے خلاف مذکوہ دفعہ کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت طلب کی تھی ۔ حکومت نے پولیس کے تمام ریکارڈس کا جائزہ لینے کے بعد کرائم نمبر 231/2013 میں مقدمہ چلانے کی حیدرآباد پولیس کو اجازت دیدی ۔ انسپکٹر شاہ عنایت گنج مسٹر ایم رویندر ریڈی نے بتایا کہ حکومت کے احکامات حاصل ہونے کے فوری بعد راجہ سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی جائے گی ۔ واضح رہے کہ تعزیرات ہند کے دفعہ 153 کے تحت مقدمہ چلانے کیلئے تحقیقاتی ایجنسی کو حکومت سے اجازت لینا لازمی ہے ۔ بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے خلاف اس قسم کے کئی مقدمات شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنس میں زیرالتواء ہے ۔