راجستھان ‘ ہریانہ و یو پی کو سپریم کورٹ نوٹس

گئو رکھشا کے نام پر تشدد
نئی دہلی 29 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج ایک درخواست پر راجستھان ‘ ہریانہ اور اترپردیش حکومتوں سے جواب طلب کیا ہے ۔ اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان حکومتوں نے گئو رکھشا کے نام پر ہونے والے تشدد کو روکنے سپریم کورٹ کے سابقہ حکمنامہ پر کوئی عمل نہیں کیا ہے ۔ ان ریاستوں کے خلاف گاندھی جی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے گذشتہ سال 6 ستمبر کو جو احکام جاری کئے تھے ان پر ان ریاستوں نے کوئی عمل نہیں کیا ہے ۔ چیف جسٹس دیپک مصرا ‘ جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ پر مشتمل ایک بنچ نے ان ریاستوں کو نوٹس جاری کی اور ان سے 3 اپریل تک جواب داخل کرنے کو کہا ہے ۔ تشار گاندھی کی پیروی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ اندرا جئے سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکام کے باوجود ان ریاستوں کے مختلف مقامات پر پرتشدد واقعات پیش آ رہے ہیں۔ بنچ نے کہا کہ تشار گاندھی نے جو پہلے اصل درخواست داخل کی تھی اس کو توہین عدالت کی درخواست کے ساتھ ملا کر سماعت کیا جائیگا ۔ گذشتہ سال 6 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ان ریاستوں سے کہا تھا کہ وہ گئو رکھشا کے نام پر ہونے والے تشدد کو روکنے سخت اقدامات کریں اور سینئر پولیس عہدیداروں کو ہر ضلع میں نوڈل آفیسر مقرر کیا جائے ۔ یہ کام اندرون ایک ہفتہ کیا جائے اور گئو رکھشا کے نام پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے کیونکہ یہ لوگ خود قانون کے طور پر کام کر رہے ہیں۔