کرفیو نافذ، نوجوانوں کے دو گروپوں میں بحث کے بعد تشدد، فائرنگ اور سنگباری
جئے پور ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان کے ضلع پرتاب گڑھ میں عوام کے دو طبقات کے درمیان جھڑپ کے نتیجہ میں کم سے کم 3 افراد ہلاک اور دیگر 6 زخمی ہوگئے جس کے بعد حکام نے اس علاقہ میں کرفیو نافذ کردیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چند نوجوان کل رات ایک پروگرام میں شرکت کے بعد گھر واپس ہورہے تھے کہ راستہ میں دوسرے طبقہ سے تعلق رکھنے والے 4 ، 5 نوجوانوں کے ساتھ ان کی لفظی جھڑپ ہوگئی تھی جس کے چند منٹ بعد ہی دونوں طبقات سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد ایک بس اسٹانڈ پر جمع ہوگئے۔ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے چند افراد نے مبینہ طور پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس پرتاب گڑھ یو کے چھنوال نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اطلاع دی اور کہا کہ بعدازاں عوام کے دونوں گروپوں میں شامل افراد نے فائرنگ کا تبادلہ شروع کردیا اور دونوں جانب سے سنگباری بھی کی گئی۔ سب سے پہلے فائر کرنے والے افراد موہیدہ گاؤں کی طرف فرار ہوگئے اور وہاں بھی فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں چند مقامی افراد زخمی ہوگئے۔ اس واقعہ میں کوٹاڈی کے 20 سالہ راجہ خان، 50 سالہ بھنور سنگھ اور 25 سالہ دنیش فوت ہوگئے۔ چھنوال نے کہا کہ 6 زخمیوں کو اودئے پور ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا ہے۔ پوٹاڈی میں اس واقعہ کے بعد تقریباً 20 جھونپڑیوں اور دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس نے کہا کہ ’’مقام واقعہ پر زائد فورسیس روانہ کی جاچکی ہیں۔ دیگر اضلاع سے پولیس طلب کرتے ہوئے وہاں تعینات کی جاچکی ہے۔ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور اب صورتحال قابو میں ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کی پولیس کی جانب سے شناخت کی جارہی ہے۔ اس دوران راجستھان کی چیف منسٹر وسندھرا راجے نے اس واقعہ کو بدبختانہ قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں مقامی عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دیں اور امن و اتحاد برقرار رکھیں۔ چیف منسٹر نے رات میں اعلان کیا کہ اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا کو 5 لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا جائے گا۔