الور جیسے واقعہ کا اعادہ ناقابل برداشت ، خاطیوں کو سخت سزا دینے چیف منسٹر وسندھرا راجے کا تیقن
جئے پور 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان میں اضلاع الور اور بھرت پور کی سرحد پر عوام کے دو گروپوں میں تصادم کے دوران فائرنگ کے نتیجہ میں کم سے کم 5افراد ہلاک اور دیگر 35 زخمی ہوگئے اور پولیس یہ کہتے ہوئے تاحال کوئی ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام ہوگئی کہ واقعہ ان کے متعلقہ حدود میں پیش نہیں آیا۔ پولیس نے کہاکہ زخمیوں کو دواخانہ میں شریک کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایک قطعہ اراضی کے مسئلہ پر یہ جھگڑا شروع ہوا تھا۔ الور میں زدوکوب کے ذریعہ ہلاکت پر اپنی مہر خاموشی توڑتے ہوئے چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے نے آج کہا کہ کسی بھی خاطی کو بخشا نہیں جائے گا اور ایسے واقعات کے اعادہ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 7 افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں اور جو حقائق تحقیقات کے نتیجہ میں اُبھر آئیں گے، ان کی بنیاد پر مزید مناسب کارروائی کی جائے گی۔ یہ واقعہ ضلع الور کے قصبہ بہرور میں پیش آیا تھا جبکہ پہلو خان اور دیگر چار افراد پر گاؤ رکھشکوں کے ایک ہجوم نے حملہ کردیا تھا جبکہ وہ راجستھان کے علاقہ رام گڑھ سے یکم اپریل کو مویشی خرید کر جارہے تھے۔ 55 سالہ پہلو خان بعدازاں 3 اپریل کو دواخانہ میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا جس پر عوامی برہمی کا حکومت کو سامنا کرنا پڑا۔ کل راجستھان اسمبلی میں ہنگامہ مچ گیا اور ریاست کی نظم و ضبط کی صورتحال پر کانگریس نے حکومت پر تنقید کی۔