شعور بیداری مہم بے اثر،ووٹنگ کا فیصد اضلاع سے بھی کم
حیدرآباد۔/7 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حیدرآباد کے رائے دہندوں کو انتخابات میں دلچسپی باقی نہیں رہی۔ اس کا مظاہرہ پرانے شہر کے اسمبلی حلقہ جات میں کم رائے دہی سے ہوتا ہے اور عوام میں جوش و خروش کی واضح طور پر کمی دیکھی گئی۔ انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعتوں اور مختلف رضاکارانہ تنظیموں کی جانب سے رائے دہی میں حصہ لینے کیلئے شعور بیداری مہم چلائی گئی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ جمعہ کے پیش نظر بھی پرانے شہر میں رائے دہی پر اثر پڑا۔ صبح کے اوقات میں بعض علاقوں میں مرد و خواتین کی قطاریں دیکھی گئیں لیکن 10 بجے کے بعد کئی پولنگ اسٹیشنس سنسان دکھائی دے رہے تھے۔ رائے دہی میں حصہ لینا اگرچہ جمہوری حق ہے اور عوام اپنے مستقبل کا آپ خود فیصلہ کرسکتے ہیں اس کے باوجود عوام کی عدم دلچسپی باعث حیرت ہے۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلہ اس بار کئی حلقہ جات میں رائے دہی کا فیصد کم ریکارڈکیا گیا۔ برخلاف اس کے شہر کے مضافاتی علاقوں اور اضلاع میں رائے دہی 60 تا70 فیصد ریکارڈ کی گئی جو ہمیشہ کی طرح عوام کی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ دیہی علاقوں کے مقابلہ حیدرآباد میں رائے دہی کا فیصد بہتر ہونا چاہیئے تھا کیونکہ شہری علاقوں میں تعلیم یافتہ اور باشعور افراد کی کثرت ہوتی ہے۔ سوشیل میڈیا پر ووٹ کا حق استعمال کرنے کے سلسلہ میں چلائی گئی مہم کا کوئی اثرنہیں ہوا۔ جمعہ کے پیش نظر عوام زیادہ تر اپنے گھروں میں رہے۔ حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیا تھا اور تمام تجارتی اداروں کو سختی کے ساتھ بند کردیا گیا جس کے سبب سڑکیں سنسان دکھائی دے رہی تھیں۔ جہاں کہیں بھی ہوٹلیں اور دکانات کھلے پائے گئے پولیس نے سختی کے ساتھ انہیں بند کرادیا۔ نماز جمعہ کے موقع پر لوگ اپنے گھروں سے نکلے اور پھر دوبارہ واپس ہوگئے۔ شام 4 بجے تک بھی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو مختلف علاقوں میں گھومتے ہوئے عوام کو رائے دہی میں حصہ لینے کی ترغیب دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان کی کوششوں کے باوجود لوگ مکانات سے نکلنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ رائے دہی کے سلسلہ میں اگر یہی بے حسی برقرار رہی تو آئندہ انتخابات میں رائے دہی کا فیصد مزید کم ہوسکتا ہے۔ رائے دہی میں حصہ نہ لینے والے ایک شخص سے وجہ دریافت کی گئی تو اس کا کہنا تھا کہ بھلے ہی ہم پولنگ بوتھ تک نہ جائیں لیکن کوئی نہ کوئی پارٹی ہمارے ووٹ کا استعمال کرلیتی ہے لہذا پولنگ بوتھ جاکر مایوس لوٹنے سے بہتر ہے کہ گھر میں آرام کریں۔