اسلام آباد 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی دہشت گرد حملہ کیس کے اصل سازشی ذہن ذکی الرحمن لکھوی کو آج 6 سال قبل ایک شخص کے اغواء کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا۔ پاکستانی عدالت نے ہندوستان کے احتجاج اور اظہار برہمی کے بعد عوامی سلامتی کو مؤثر بنانے کے سلسلہ میں اِن کی حراست کو معطل کردینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایک دن بعد اِس فیصلہ کو روک دیا گیا۔ اِن کی گرفتاری سے کچھ دیر قبل ہی لکھوی کو ایک شخص محمد انور کے اغواء کے الزامات پر دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد کے ایک پولیس اسٹیشن میں کل اِن کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔ محمد انور نے کہاکہ اِنھیں 6 سال قبل لکھوی نے اغواء کیا تھا۔
ممبئی حملہ کیس میں عدالت نے 18 ڈسمبر کو اِن کی ضمانت منظور کی تھی لیکن اِن کی رہائی سے قبل عوامی امن و ضبط کو برقرار رکھنے کے تحت انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ اُنھوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کل اپنی رہائی کی معطلی کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت کے فیصلہ پر ہندوستان نے شدید برہمی ظاہر کی ہے۔ اغواء کا الزام عائد کرنے کے بعد لکھوی کو عدیلہ جیل راولپنڈی کے باہر لایا گیا اور جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ پولیس اسٹیشن میں سخت ترین سکیورٹی رکھی گئی تھی۔
مجسٹریٹ نے دو دن کے لئے اِنھیں پولیس تحویل میں دے دیا۔ بعدازاں پولیس اِنھیں نامعلوم مقام پر لے گئی۔ پاکستانی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہاکہ سکیورٹی وجوہات کے باعث ہم اِنھیں گلورہ شریف پولیس اسٹیشن میں نہیں رکھ سکتے جہاں کل لکھوی کے خلاف اغواء کیس درج کیا گیا ہے۔ لکھوی کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے الزام عائد کیاکہ اِن کے موکل کو ہندوستان کی دلجوئی کی خاطر ایک ’’فرضی‘‘ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے اِن کی مزید حراست کو معطل کردینے کے احکام کے بعد لکھوی کے خلاف اغواء کا فرضی کیس درج کیا گیا۔ عباسی نے کہاکہ وہ عدالت میں اِس ’’فرضی کیس‘‘ کو چیلنج کریں گے۔ آج صبح لکھوی کی ادیلا جیل راولپنڈی سے رہائی ہونے والی تھی
لیکن اِن کی رہائی سے تھوڑی دیر قبل جیل سپرنٹنڈنٹ کو اغواء کیس میں اِن کی گرفتاری سے متعلق حکومت کی جانب سے احکام وصول ہوئے۔ ہندوستان نے لکھوی کی گرفتاری اور رہائی سے متعلق ہونے والی ڈرامائی تبدیلیوں پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان اب بھی خطرناک دہشت گرد گروپوں کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے کہاکہ ہم نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کرکے اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔ آج کی ہونے والی تبدیلیوں کے باعث لکھوی کے وکیل عباسی نے کہاکہ ایکزیکٹیو اتھاریٹی عدالت کے احکام قبول کرنے کے لئے تیار دکھائی نہیں دیتی۔ میرے موکل کو دوسرے کیس میں پھانسا گیا ہے۔