ذخیرہ آب کیلئے اوقافی اراضی کا حصول مفاد عامہ کی درخواست پروقف بورڈ کو ہائیکورٹ کی نوٹس

حیدرآباد ۔ 28 ۔مارچ (سیاست نیوز) نظام آباد میں حکومت کی جانب سے ذخیرہ آب کی تعمیر کیلئے اوقافی اراضی کے حصول کا تنازعہ حیدرآباد ہائیکورٹ سے رجوع ہوچکا ہے۔ ہائیکورٹ کے ڈیویژن بنچ نے تلنگانہ وقف بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ عدالت کو اس بات کی اطلاع دے کہ آیا حکومت منچپا موضع نظام آباد ڈسٹرکٹ میں ذخیرہ آب کے لئے اوقافی اراضی حاصل کر رہی ہے۔ کیا ریاستی حکومت کی جانب سے اراضی کے حصول کے سلسلہ میں کوئی تجویز موصول ہوئی ہے؟ بتایا جاتا ہے کہ کالیشورم پراجکٹ کے تحت ذخیرہ آب کے سلسلہ میں اوقافی اراضی کے حصول کی تجویز ہے ۔ کارگزار چیف جسٹس رمیش رنگا ناتھن اور جسٹس کے وجئے لکشمی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے سوسائٹی پر انٹیگریٹیڈ پروگریس اینڈ امپاورمنٹ کی مفاد عامہ کی درخواست پر یہ نوٹس جاری کی۔ سوسائٹی نے 400 سالہ قدیم درگاہ کے تحفظ میں حکومت کی ناکامی کو چیلنج کیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت منچپا ذخیرہ آب اور کونڈم چیروو کو مربوط کرنا چاہتی ہے جو کالیشورم پراجکٹ کا حصہ ہے۔ حکومت کے اس اقدام سے درگاہ کے زیر آب آنے کا خطرہ لاحق رہے گا۔