مرسل: سید عبید اﷲ
قربانی کے جانور کو ذبح کرنے کا وہی طریقہ ہے جو عام جانوروں کے ذبح کا ہے البتہ قربانی کے جانور کو خود صاحب قربانی کا ذبح کرنا مستحب ہے ۔ اگرخود اچھی طرح ذبح نہ کرسکے تو کسی اور سے ذبح کرائے لیکن ذبح کے وقت سامنے رہے ۔ ذبح کے وقت یہ دعا پڑھے: ’’ اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ حَنِیْفاً وَّ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ۔ اِنَّ صَلَا تِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ ﷲ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ بِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَ أَ نَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ۔ اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّیْ ہٰذِہِ الْاُضْحِیَّۃَ کَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ خَلِیْلِکَ سَیِّدِنَا اِبْرَاہِیْمَ وَ حَبِیْبِکَ سَیِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمَا الصَّلَوٰۃُ وَالسَّلَامُ ‘‘۔ پھر بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ کہہ کر ذبح کر دے ‘اگر اور شخص ذبح کرے تو ’’ تَقَبَّلْ مِنِّیْ ‘‘ کے بجائے صاحب قربانی کا اور اس کے باپ کا نام لے ( یعنی یوں کہے ’’ تَقَبَّلْ مِنْفلان ابن فلان ‘‘)