ذاکر نائک کی جائیدادوں کی ضبطی کیلئے قانونی عمل کی تکمیل

ممبئی 29جولائی (یواین آئی) متنازع مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو اشتہاری مجرم قرار دے دیا گیا ہے اوردو مرکزی تفتیشی ایجنسیوں نے انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اورنیشنل انویسٹی گیشن (این آئی اے) نے ان کی جائیدادیں ضبط کر نے اور انہیں سیل کرنے کاعمل شروع کرنے کے لئے سبھی قانونی کارروائی مکمل کرلی ہے ۔واضح رہے کہ ڈاکٹر نائیک ملک واپس نہیں لوٹے ہیں اور ان پر اشتعال انگیزی کرنے اور غیر قانونی طور پر بیرونی ملک سے رقم حاصل کرنے کا الزام عائد کیاگیا ہے ۔گزشتہ ہفتے این آئی اے نے عدالت میں ذاکر نائیک کو مفرور قرار دینے کی عرضی داخل کی اورخصوصی عدالت سے ان کی جائیداد ضبط کرنے کے لئے بھی اجازت طلب کی گئی ۔پیر کو عدالت میں سماعت ہوگی۔بتایا جاتا ہے کہ این آئی اے نے ڈاکٹر نائیک کے گھرسمیت پانچ پراپرٹی سیل کرنے کی درخواست کی ہے ۔انہیں اشتہاری مجرم قرار دینے کے لیے پہلے ہی منظوری مل چکی ہے ۔امسال اپریل میں ایجنسی کو اس کی منشائکے مطابق غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیاگیا تھا۔کیونکہ نائیک پر نوجوانوں کو اشتعال دلانے کا الزام لگایاگیا ہے ۔جس سے انہوں نے انکار کیاہے ۔این آئی اے نے کاالزا م ہے کہ ڈاکٹر نائیک نے ہندوستان میں اپنی تقاریر کے ذریعہ مختلف فرقوں کے درمیان منافرت پھیلائی اور بیرون ملک بھی اس کا اثر پڑا۔ان پر مسلم نوجوانوں کو انتہاپسند سرگرمیوں میں ملوث کر نے کا بھی الزام ہے ۔این آئی اے نے ان کے خلاف 18نومبر 2016 کوغیر قانونی اور ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں کیس درج کیا تھا۔دراصل بنگلہ دیش میں ایک دہشت گردانہ حملہ کے ملزم کے بارے میں اس بات کاانکشاف ہواکہ وہ ڈاکٹر نائیک کی تقاریر سے متاثر رہا۔کیس درج کرنے کے ایک روز بعدحکومت نے ان کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاونڈیشن(آئی آر ایف) پر پابندی عائد کردی۔مذکورہ کارروائیاں تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت کی گئی ہیں۔