ذاکر نائک کی تنظیم کو مزید بیرونی فنڈس نہیں ملیں گے: وزارت داخلہ

نئی دہلی ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) متنازعہ اسلامی مبلغ ذاکر نائک کی طرف سے چلائے جانے والے اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن کو بیرونی فنڈس کی وصولی سے بہت جلد محروم کردیا جائے گا کیوں کہ وزارت داخلہ نے نائک کی غیر سرکاری تنظیم کو قطعی وجہ نمائی نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کے بیرونی فنڈس کی وصولی سے متعلق ایف سی آر اے رجسٹریشن کی منسوخی کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ذاکر نائک کی ایک اور تنظیم آئی آر ایف ایجوکیشنل ٹرسٹ کو بھی عطیات کی وصولی سے قبل حصول اجازت کے زمرہ میں شامل کرنے کا عمل شروع کردیا ہے جس کے نتیجہ میں نائک کے اس ادارہ کو بھی حکومت سے قبل ازوقت اجازت حاصل کئے بغیر بیرونی عطیات کی وصولی سے روک دیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے کہاکہ یہ اقدامات اس لئے کئے گئے جب مختلف تحقیقاتی اداروں کو پتہ چلا کہ نائک اپنی تنظیموں کو ملنے والے چندوں کا نوجوانوں میں مبینہ انتہا پسندی پیدا کرنے کے لئے استفادہ کررہے ہیں اور اُنھیں (نوجوانوں کو) دہشت گردی کی سرگرمیوں کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ذرائع نے مزید کہاکہ نائک کے تعلیمی ٹرسٹ آئی آر ایف کو غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون کے تحت قانونی ادارہ قرار دینے کا عمل شروع کرچکی ہے اور باضابطہ اعلان کے لئے کابینہ کی منظوری کا انتظار کیا جارہا ہے۔ مہاراشٹرا پولیس کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پر تیار کردہ ایک مسودہ کے مطابق نائک نے جو آئی آر ایف کی قیادت کررہے ہیں مبینہ طور پر کئی اشتعال انگیز تقاریر کئے ہیں اور دہشت گرد پروپگنڈہ میں ملوث رہے ہیں۔ ذرائع نے کہاکہ مہاراشٹرا پولیس میں مبینہ طور پر نوجوانوں میں انتہا پسندی پیدا کرنے اور انھیں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کی کوششوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ذاکر نائک کے خلاف کئی مقدمات درج کرچکی ہے۔