دیہی علاقوں میں اراضی سروے کا پہلا مرحلہ مکمل

شہری علاقوں کے مکانات اور سروے پر توجہ ، چیف منسٹر کی ہدایت پر عہدیداران مصروف
حیدرآباد ۔ 22 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : دیہی علاقوں میں اراضی سروے کا پہلا مرحلہ تقریبا مکمل ہوگیا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر کی ہدایت پر گریٹر حیدرآباد میں اراضی اور مکانات کا سروے مکمل کرنے کے لیے کلکٹر حیدرآباد ، محکمہ مال اور جی ایچ ایم سی کے اعلیٰ عہدیداروں نے اجلاس طلب کرتے ہوئے سروے کے خدوخال پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ دیہی علاقوں میں زرعی شعبہ کی اراضیات کا سروے مکمل ہوگیا ہے ۔ حکومت نے شہری علاقوں کے مکانات اور اراضیات کے سروے کو تکمیل کرنے کی سرکاری مشنری کو ہدایت دی ہے ۔ حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دوسرے شہروں میں اراضیات اور مکانات کے ریکارڈ کو باقاعدہ بنانے اور ریکارڈ کو درست کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ محکمہ مال کے اسپیشل چیف سکریٹری بی آر مینا نے اس سلسلے میں کلکٹر حیدرآباد یوگیتا رانا کے علاوہ محکمہ مال کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ شہری علاقوں میں اراضی کا سروے کس طرح کیا جائے ۔ ریکارڈ درست کرتے وقت کونسے مسائل کا سامنا ہوگا ۔ اس کا جائزہ لیا گیا ۔ بالخصوص گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں بہت کم خالی اراضیات ہونے کی بھی نشاندہی کی گئی وہ بھی زیادہ تر سرکاری اراضیات ہیں ۔ اس کے علاوہ خانگی اراضیات کی مکمل تفصیلات اراضی سروے میں ظاہر ہوگی ۔ شہر حیدرآباد میں انفرادی مکانات سے زیادہ اپارٹمنٹس اور تجارتی ادارے زیادہ ہیں ۔ ہر اپارٹمنٹ میں فلیٹس کے علحدہ علحدہ مالکین ہوں گے ۔ ان اپارٹمنٹس کا کس طرح سروے کیا جائے عہدیداروں نے اس پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے ۔ اراضی کے مالک سے معاہدہ کرتے ہوئے بلڈرس کی جانب سے تعمیر کردہ بھی شہر میں کئی اپارٹمنٹس ہیں ۔ جوائنٹ معاہدہ کرتے ہوئے تعمیر کردہ فلیٹس دوسروں کو فروخت کیا جاتا ہے ۔ ان لوگوں سے فلیٹس خریدنے والے عوام فلیٹس کا رجسٹریشن کراتے ہوئے جی ایچ ایم سی میں اس کا اندراج کراتے ہوئے ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔ اس کا مکمل ریکارڈ جی ایچ ایم سی کے پاس دستیاب رہتا ہے ۔ ایسی اراضیات کا سروے کرتے وقت پہلے اراضی کی نوعیت کا جائزہ لیا جائے گا ۔ اراضی کے مالک کی نشاندہی کی جائے گی ۔ تمام امور پر تفصیلی غور کرنے کا بھی جائزہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سروے میں جی ایچ ایم سی کے علاوہ دوسرے بلدیات کے عہدیداروں کی خدمات حاصل کرنے سے بھی اتفاق کیا گیا ۔۔