دیہی ضامن روزگار اسکیم کیلئے فنڈس کی اجرائی کا تیقن

نئی دہلی ۔ 2 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) ریاستوں کے اندیشوں کو دور کرتے ہوئے مرکز نے آج کہا ہے کہ وہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گیارنٹی ایکٹ (فراہمی دیہی روزگار اسکیم) کو مستحکم بنانے کے عہد پر کاربند ہے اور ترقی یافتہ شکل میں اسکیم پر عمل آوری کیلئے بغیر کسی رعکاوٹ کے فنڈس کی فراہمی کیلئے ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے ۔ وزیر دیہی ترقیات مسٹر چودھری ویریندر سنگھ نے یہ اسکیم کی بدولت دیہی علاقوں سے شہروں کو مزدوروں کی نقل مقامی کی روک تھام کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم پر عمل آوری کیلئے مزید فنڈس کی اجرائی پر وہ بہت جلد وزارت فینانس سے نمائندگی کریں گے جو کہ فروغ مہارت کا اہم ذریعہ ہے۔ یوم مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گیارینٹی ایکٹ (MNREGA) کی 10 سالہ تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عموماً ہم معیاری اثاثہ جات اور بنیادی سہولیات (انفراسٹرکچر ) کی بات کرتے ہیں لیکن اب مذکورہ اسکیم کے تحت انسانی وسائل کو فروغ دینے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ چودھری بریندر سنگھ نے کہا کہ حکومت ضامن روزگار اسکیم کے مزدوروں کو غیر ہنر مندر رکھنا نہیں چاہتی اور انہیں ہنرمند اور مہارت سے آراستہ کرنے کیلئے کوشش کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ہم 30 دیہی نوجوانوں کو مسلح افواج میں شمولیت کئے ہیں، جسمانی تربیت دینے ہیں تو یہ ترکیب کارآمد بات ہوگی اور اسی مقصد کیلئے ریٹائرڈ سیکوریٹی اہلکارکے ذریعہ دو ماہ کی تربیت دی جاسکتی ہے۔ تاہم ضامن روزگار اسکیم کے مزدوروں کی طرح ان نوجوانوں کے ساتھ طرز عمل اختیار نہیں کیا جائے گا ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اگر تربیت دہندہ (ٹرینر) معیاری اثاثہ تخلیق کرتا ہے تو یہ انسانی اثاثہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم 100 دن دیہاتوں میں روزگار فراہم کرنے کیلئے ہنرمندی کو فروغ دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ اگر ہ میں دیہاتوں سے نقل مکانی روکنا ہے تو اس طرح کا قدم دکھانا پڑے گا۔ بعض ریاستوں کی جانب سے فنڈ کی اجرائی میں تاخیر کی شکایت پر انہوں نے کہا کہ اکثر و بیشتر مرکز کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے جبکہ مرکز سے فنڈس طلب کرتے وقت آڈٹ رپورٹ روانہ نہیں کی جاتی۔انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اگر ایک ریاست میں مذکورہ اسکیم کا فنڈ استعمال نہیں کیا گیا تو دوسری ریاست منتقل کیا جائے گا جہاں پر فنڈس کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی وزارت نے فیصلہ کیا کہ دیگر اسکیمات کے ساتھ ضامن روزگار اسکیم کو ضم کرنے پر توجہ دی جائے تاکہ ایک پائیدار اور کارآمد اثاثہ جات پیدا کئے جاسکیں اور 21 ریاستوں نے انضمام کے منصوبوں کو قطعیت دیدی ہے اور بہت جلد دیہی معیشت پر اس کے اثرات دیکھے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دیہی ضامن روزگار اسکیم کا بنیادی مقصد ٹھوس ترقی کے ساتھ جز معاش فراہم کرتا ہے ۔