دیہاتوں میں بیت الخلاؤں کی عدم سہولت

نئی دہلی ۔ 22 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) انسانی زندگی کیلئے جہاں کھانا ، پینا ، مکان ، کپڑا لازمی قرار دیا جاتا ہے وہیں بیت الخلاء کے استعمال کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ دیہاتوں میں لوگ آج بھی گھروں سے دور جنگلات میں اپنی اس فطری ضرورت کو پورا کرتے ہیں۔ سارے ہندوستان میں یوں تو اب ہر گھر میں بیت الخلا، بنائے جانے کی مہم کی ٹی وی اور اخبارات میں کافی تشہیر کی جاتی ہے لیکن ہندوستان میں بسنے والے ہر مذہب و قوم کے لوگوں کا ایک تجزیہ پیش کیا گیا ہے جو بنگلور کے ایک واٹر اور مینس ٹیشن گروپ ’’ارگھیام‘‘ نے تیار کیا ہے جس کے مطابق ایسے ہندو خاندانوں میں جہاں بیت الخلاء کی سہولت نہیں ہے، ان کا تناسب 47 فیصد بتایا گیا ہے جبکہ ایسے مسلم خاندان جنہیں بیت الخلاء کی سہولت دستیاب نہیں ہے ، ان کا تناسب 31 فیصد ہے جبکہ عیسائی اور سکھ خاندانوں میں بیت الخلاء کی عدم دستیابی کا تناسب 16 فیصد ہے۔