دیڑھ لاکھ پاؤنڈ قانونی فیس ہندوستان کو ادا کرنے برطانوی عدالت کا پاکستان کو حکم

لندن۔22مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کو آج اُس وقت دھکہ لگا جب کہ برطانیہ کی ایک عدالت نے اسے ہدایت دی کہ ہندوستان کو 67سال قدیم حیدرآباد فنڈس مقدمہ کے سلسلہ میں دیڑھ لاکھ پاؤنڈ قانونی فیس کے طور پر ہندوستان کو ادا کرے ۔ یہ رقم نظام کی تھی جو مبینہ طور پر پاکستان کے غیر واجبی رویہ کی وجہ سے ہندوستان کو واپس دلوائی جارہی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ پاکستان کو اس مقدمہ میں خودمختاری کی بناء پر استثنی نہیں دیا جاسکتا ۔ جج نے پاکستانی ہائی کمشنر برائے برطانیہ کو ہدایت دی کہ قانونی اخراجات کے سلسلہ میں مقدمہ کے فریق ثانی کو حیدرآباد فنڈس کے سلسلہ میں دیڑھ لاکھ پاؤنڈ قانونی فیس ادا کی جائے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ فریق ثانی حکومت ہند نے نظام کے فنڈس کے مقدمہ میں قانونی فیس کے طور پر یہ اخراجات برداشت کئے ہیں ۔ مقدمہ کے دیگر فریقین میں نیشنل ویسٹ منسٹر بینک اور نظام حیدرآباد کے وارث مکرم جاہ اور مفخم جاہ نے تقریباً چار لاکھ پاؤنڈ خرچ کئے ہیں ‘ جس میں نیشنل ویسٹ منسٹر بینک کے ایک لاکھ 32ہزار پاؤنڈ اور نظام کے ورثاء کے 60ہزار پاؤنڈ فی کس قانونی فیس کے طور پر خرچ ہوئے ہیں ۔ فیصلہ کے تحت حکومت پاکستان کا استثنی برخواست کردیا گیا ہے جس نے ہندوستان کے عطیہ دہندگان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ قانونی کارروائی کے ذریعہ جو ناقابل تنسیخ ہے منجمد رقم حاصل نہیں کی جاسکتی ۔