دیپک مشرا کے مواخذہ کی تحریک غور کے بعد مسترد

فیصلہ بروقت کیا گیا عجلت میں نہیں، وینکیا نائیڈو کا بیان
نئی دہلی۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدرنشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ کی پیش کردہ تحریک کو کافی غوروخوض کے بعد ہی مسترد کردیا گیا۔ یہ فیصلہ بروقت کیا گیا، عجلت میں نہیں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وینکیا نائیڈو نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے مواخذہ کی تحریک کے بارے میں گہرائی سے صلاح و مشورہ لیا جاتا رہا ہے۔ اظہار خیال کی آزادی ہے۔ بہرحال سچائی سامنے آہی جاتی ہے۔ میں نے وہی کہا جو کچھ بہتر ہوسکتا تھا۔ میرے سامنے جب تحریک مواخذہ پیش کی گئی تو میں نے امکانی حد تک اس پر غور کیا تھا۔ تحریک مواخذہ کے استرداد کے ایک دن بعد انہوں نے مختلف گوشوں سے ہونے والی تنقیدوں کے جواب میں کہا کہ اس فیصلہ کو دستوری جواز کی روشنی میں دیکھا گیا۔ ججس انکوائری ایکٹ 1968ء کا بھی جائزہ لیا گیا۔ میں نے اپنا کام انجام دیا ہے اور میں اپنے فیصلہ پر مطمئن ہوں۔ وینکیا نائیڈو نے آج سپریم کورٹ کے 10 وکلاء کے گروپ سے ملاقات کی۔ ان وکلاء نے وینکیا نائیڈو کے فیصلہ پر ان سے شکایت کی کہ انہوں نے یہ فیصلہ عجلت میں کیا ہے۔