کرناٹک کے دانشوران و علما کی سابق وزیر اعظم سے ملاقات ۔ مکمل تعاون کی پیشکش
بنگلور: 28مئی (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک اور بنگلورو سے تعلق رکھنے والے دانشتور اور علما نے آج سابق وزیر اعظم و جے ڈی ایس سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڑا سے ملاقات کی اور ان سے خواہش کی کہ وہ2019 کے انتخابات میں بھی اتحادی سیاست کو اختیار کریںاور تیسرے محاذ کی قیادت سنبھالیں۔ دیوے گوڑا سے ملاقات کرنے والے قائدین نے دیوے گوڑا سے کہا کہ انہوں نے سیکولرپارٹی کا ہاتھ تھام کر اور کرناٹک کیلئے بہتر فیصلہ لے کر اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کا دل جیت لیا ہے، ہم اس کیلئے آپ کے مشکور ہیں، اقلیتوں سے تمام تر آپ کی شکایتوں کے باوجود آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ اسی اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے آئند ہ پارلیمانی انتخابات کیلئے تھرڈ فرنٹ کی کمان آپ سنبھالیں ۔ ہندوستان میں کوئی مضبوط اور قد آور لیڈر جو نریندر مودی کا مقابلہ کرسکے نظر نہیں آتا، اور جس طرح آپ نے حلف برداری تقریب میں تمام سیکولر پارٹیو ں کو یکجا کیا ایسی مثال قریب میں نہیں ملتی اور آپ سیاست میں زیادہ تجربہ رکھنے کے ناطے تھرڈ فرنٹ کی قیادت اگر آپ کے ہاتھوں آجاتی ہے تمام اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان آپ کے ساتھ ہونگے۔ اس موقع پر مسلمانوں نے اپنے کچھ مطالبات رکھے اور کہا کہ کئی ایسی وجوہات تھیں جس کی وجہ سے اس بار اقلیت کے ووٹ یکطرفہ ہوئے، ہمیں امید ہے کہ آپ اقلیتوں کو ترجمانی کریں گے اور ان کو حکومت میں بھی حصہ دیں گے۔ دیوے گوڈا اپنے تمام ترمصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر اس وفد کاپرجوش استقبال کیا، اور پھر ماضی میں اقلیتوں کیلئے کئی اہم کاموں کو گنواتے ہوئے کہا کہ آج اقلیت اگر کچھ ساتھ دیتی ہم کہیں اور ہوتے، مگر اس کے باوجود ہم سب کے ساتھ ہیں اور کمار سوامی کی حکومت جب تک رہے گی کسی سماج کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔ مگر سیاست کے داؤ پیچ کچھ الگ ہیں وہ میں آپ کے سامنے نہیں رکھ سکتا ہے، دیڑھ گھنٹے طویل ملاقات میں کئی باتیں سامنے آئیں۔جے ڈی ایس نائب صدر جناب انور شریف ،مولانا شافی سادی، کمبل پوش درگاہ کے جناب غلام قادری ، مولاناحسن رضوی بن شنگری، مولانا برکاتی، سیدھی بات کے ایڈیٹر مولانا انصار عزیز ندوی ،مولانا زین الدین قادری، اور مولانا عبدالعزیز جناب عثمان شریف سمیت کئی اہم افراد موجود تھے۔