دیویانی کی امریکی عدالت میں درخواست مسترد

سفاتکار کو 13 جنوری تک ماخوذکیاجائیگا ۔ہم دیگر امکانات تلاش کررہے ہیں :وکیل
نیو یارک 9جنوری (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستانی سفارتکار دیویانی کھوبر گاڑے کو آج اس وقت زبردست دھکہ پہنچا جب فیڈرل جج نے ویزا دھوکہ دہی معاملہ پر ابتدائی سماعت کیلئے 13 جنوری کی قطعی مہلت میں توسیع کیلئے ان کی درخواست مسترد کردی۔ ان پر 13 جنوری کوالزامات وضع کئے جائیں گے۔ جج نے یہ حکم جاری کرنے کے فوری بعد کہا کہ اس درخواست میں کوئی مثبت پہلو اجاگر نہیں کیا گیا ۔ دیویانی کھوبر گاڑے کے وکیل ڈینیل ارشک نے بتایا کہ وہ دیگر امکانات کے بارے میں غور کررہے ہیں۔

تین صفحات پر مشتمل اس حکمنامہ کا متن یہ ہے کہ دیویانی کھوبر گاڑے کے خلاف وضع الزامات کا عمل 13 جنوری یا اس سے قبل مکمل ہوجانا چاہئے۔ کھوبر گاڑے کے وکیل سے جب یہ پوچھا گیا کہ فیڈرل جج نے مہلت کی درخواست مسترد کردی ہے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور صرف اتنا کہا کہ ہم دیگر امکانات پر بھی غور کررہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دیویانی کھوبر گاڑے کے پاس اب ایک راستہ یہ رہ گیا ہے کہ وہ ایک اور درخواست عدالت میں پیش کرتے ہوئے دی گئی قطعی مہلت اور ابتدائی سماعت میں توسیع کی خواہش ظاہر کریں ۔ مجسٹریٹ جج سارہ نیٹبرن نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ تاریخ کو ملتوی کرنے سے کھوبر گاڑے جو راحت طلب کررہی ہے

وہ مقصد پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسی شخص کے خلاف گرفتاری کے بعد اندرون 30 یوم وضع الزامات ضروری ہیں ۔ ابتدائی سماعت کی تاریخ کو ملتوی کرنے سے وضع الزامات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ درخواست گذار نے صرف ابتدائی تاریخ کو ملتوی کرنے کی خواہش کی ہے لیکن ایسا کرنے سے مقررہ مدت گذرجانے کے بعد وضع الزامات ضروری ہوتے ہیں چنانچہ کھوبر گاڑے کی درخواست میں ایسا کوئی پہلو دکھائی نہیں دیتا اسی لئے ان کی درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے۔ نیٹبرن نے کہا کہ دیویانی کھوبر گاڑے کو 12 ڈسمبر 2013 کو گرفتار کیا گیا اور انہیں 13 جنوری تک ماخوذ کیا جانا چاہئے ۔ چنانچہ درخواست گذار نے توسیع کی جو خواہش کی ہے اسے پورا نہیں کیا جاسکتا۔
جی ویزا پر ہنو ز فیصلہ نہیں کیا گیا
اس دوران اقوام متحدہ کی جانب سے درخواست دینے کے 20 دن گذرجانے کے باوجود امریکہ نے ہندوستانی سفارتکار دیویانی کھوبر گاڑے کی ویزا درخواست کا ہنوز جائزہ نہیں لیا ہے۔ اگر یہ ویزا منظور کرلیا جائے تو انہیں مکمل سفارتی تحفظ حاصل ہوگا۔ کھوبر گاڑے کو جی ویزا منظور کرنے کے معاملے میں امریکہ عام روایت سے ہٹ کر تاخیر کررہا ہے ۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی عہدیداروں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ نیو یارک میں آئندہ ہفتے عدالتی سماعت کی تاریخ قریب ہوتی جارہی ہے۔

دیویانی کے مسئلہ پر کارروائی میںقومی مفاد مضمر :خورشید
نئی دہلی 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے آج دیویانی کھوبر گاڑے مسئلہ پر امریکی ایمبیسی کے خلاف اپنے جوابی اقدامات کی مدافعت کی جیسا کہ وزیر امور خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ حکومت ہر وہ اقدام کرے گی جو ’’مجموعی قومی مفاد میں موزوں اور مناسب‘‘ معلوم ہو۔ خورشید نے کہا: ’’ہم ایسا کچھ نہیںکررہے ہیں اس کے سواء کے جو کچھ جوابی اقدامات کے تحت مناسب ہو …. ہم وہیں کریں گے جو بالکلیہ موزوں اور مناسب ہو اور جو مجموعی قومی مفاد میں رہے‘‘۔ وہ اس اقدام پر رد عمل ظاہر کررہے تھے جس میں امریکی سفارتخانے سے حکومت ہند نے اُن تجارتی سرگرمیوں کو روک دینے کیلئے کہا ہے جو اس کے احاطہ سے امریکن کمیونٹی سپورٹ اسو سی ایشن کی سرپرستی میں چلائی جارہی ہیں۔ ہندوستان کی کارروائی دیویانی کے خلاف ویزا دھوکہ دہی کے الزامات پر فرد جُرم کیلئے 13 جنوری کی قطعی مہلت سے قبل سامنے آئی ہے۔