دیویانی کھوبر گاڑے کیخلاف گرفتاری وارنٹ ‘ویزا دھوکہ دہی مقدمہ میں تازہ ترین فردِ جرم

نیویارک۔ 15 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں ویزا دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت ہندوستانی سفارتی عہدیدار دیویانی کھوبر گاڑے کے خلاف آج گرفتاری کا وارنٹ جاری کردیا گیا جب امریکی سرکاری وکلاء نے اس خاتون سفارت کار کے خلاف تازہ فردِ جرم عائد کرتے ہوئے ان پر اپنی گھریلو ملازمہ کو مقررہ حد سے کم تنخواہ ادا کرنے اور اس کا استحصال کرنے کا الزام عائد کیا۔ 39 سالہ دیویانی کھوبر گاڑے کو 12 ڈسمبر کو نیویارک میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعدازاں وزارت اُمور خارجہ نئی دہلی کو ان کا تبادلہ کردیا گیا تھا چنانچہ اب امریکہ کے سفر پر جہاں ان کے شوہر اور دو بچے مقیم ہیں، انہیں اپنی گرفتاری کا سامنا رہے گا۔

امریکہ میں پیدا ہوئے امریکی سرکاری وکیل پریت بہرارا نے امریکی نے امریکی ڈسٹرکٹ جج ولیم پاؤلے کے تمام 21 صفحات پر مشتمل فرد جرم پر کارروائی کے طور پر دیویانی کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا، نیز حکومت بھی اب فی الفور عدالت کو چوکس کرے گی تاکہ مدعی علیھا کی گرفتاری عمل میں لائی جائے تاکہ جج کی طرف سے مقررہ پیشی میں ان کی حاضری کو یقینی بنایا جاسکے۔ تازہ ترین الزامات ایک ایسے وقت وضع کئے گئے ہیں جب ایک امریکی عدالت نے دیویانی کے خلاف ماضی میں وضع کردہ الزامات کو چہارشنبہ کے روز مسترد کردیا تھا۔

ان الزامات میں گھریلو ملازمہ سنگیتا رچرڈ کے ویزا کے حصول امریکی حکام کو غلط معلومات کی فراہمی، ویزا دھوکہ دہی وغیرہ بھی شامل تھے۔ منہاٹن کی عدالت میں پیش کردہ تازہ ترین فرد جرم میں بھی یہی الزام عائد کیا گیا ہے کہ دیویانی کھوبر گاڑے نے اپنی گھریلو ملازمہ کی ملازمت کا کنٹراکٹ امریکی وزارت خارجہ داخل کیا تھا اور وہ اس بات سے بخوبی باخبر تھیں کہ اس کنٹراکٹ میں بیان کردہ چند تفصیلات غلط اور دھوکہ دہی پر مبنی ہیں۔ فرد جرم میں مزید کہا گیا ہے کہ کھوبر گاڑے، اپنی ملازمہ کو امریکی قانون کے تحت مقررہ اجرت ادا کرنا نہیں چاہتی تھیں اور نہ ہی امریکی قوانین کے تحت کسی بھی گھریلو ملازمہ کو استحصال سے بچانے کیلئے لازمی تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔

قبل ازیں عدالت کے اجلاس کاملہ نے کھوبر گاڑے کے خلاف دو فوجداری الزامات پر مبنی فردِ جرم کو واپس کردیا تھا۔ فرد جرم میں کہا گیا تھا کہ ’’کھوبر گاڑے اپی گھریلو ملازمہ کو امریکی قوانین کے تحت مقررہ اُجرت ادا کرنا نہیں چاہتی تھیں، وہ اپنی ملازمہ کے لئے امریکی حکام نے ویزا حاصل نہیں کرسکتی تھیں چنانچہ انہوں نے امریکی حکام کو غلط معلومات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کھوبر گاڑے کو اپنی گھریلو ملازمہ کیلئے حصول ویزا کے لئے دھوکہ دہی اور ویزا کی درخواست میں غلط معلومات فراہم کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ بعدازاں 39 سالہ دیویانی کھوبر گاڑے کو بے لباس کرتے ہوئے ان کی تفصیلی تلاشی لی گئی تھی۔ اس مسئلہ پر امریکہ اور ہندوستان کے درمیان زبردست تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔ جوابی کارروائی کے طور پر ہندوستان نے بھی اپنے پاس امریکی سفارت کاروں کو دی جانے والے مراعات میں کٹوتی کیا تھا۔ ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبر گاڑے امریکہ کی طرف سے اپنے خلاف عائد تمام الزامات کو تردید کی ہے ۔
لیکن دیویانی کے خلاف عائد الزامات کو درست ثابت کرنے کی کوشش کے طور پر امریکی استغاثہ پریت بہرارا کی طرف سے عدالت میں دائر کردہ تازہ ترین فرد جرم میں گھریلو خادمہ سنگیتا رچرڈ کے ساتھ طئے شدہ ملازمت کے سمجھوتہ کی تمام تر تفصیلات پیش کئے ہیں۔ فرد جرم میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ دیویانی نے متاثر ملازمہ سنگیتا رچرڈ کو کو مقررہ اُجرت سے کم تنخواہ دی۔ اس کا استحصال کیا اور پاسپورٹ اپنی تحویل میں رکھا تھا۔