واشنگٹن ۔28جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے میکسیکو کے صدر انرک پینانیٹو سے تقریباً ایک گھنٹے تک ٹیلیفون پر بات کی جہاں اہم موضوعات میں دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات اور ’’گلے کی ہڈی ‘‘ بنے ہوئی سرحدی دیوار کی تعمیر بھی شامل رہی ۔ یاد رہے کہ صرف دو روز قبل ہی پینانیٹو نے ٹرمپ کو واضح کردیا تھاکہ دیوار کی تعمیر کیلئے جو اخراجات ہوں گے اُن کی ادائیگی میکسیکو نہیں کرے گا ۔ ٹرمپ نے کل وزیراعظم برطانیہ تھریسا مے کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اخباری نمائندوں کو بتایاکہ پینانیٹو کے ساتھ بات چیت خوشگوار رہی ۔ میں میکسیکو کا بیحد احترام کرتا ہوں اور میکسیکن عوام کو بیحد چاہتا ہوں کیونکہ میں ہمیشہ میکسیکن عوام کے ساتھ ہی کام کرتا ہوں تاہم میکسیکو نے ہمارے ساتھ امریکہ کے سابق قائدین کے ساتھ گُھل مل کر اس احترام اور محبت کو ٹھیس پہنچائی اور امریکہ کو بیوقوف سمجھنے کی غلطی کی۔ میکسیکو کے ساتھ تجارتی خسارہ 60 بلین ڈالرس ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ میکسیکو کی سرحد پر کوئی خاص سکیورٹی نہیں ہے کیونکہ منشیات کی اسمگلنگ دھڑلے سے جاری ہے اور میں ایسا ہونے نہیں دوں گا ۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ پینانیٹو کے ساتھ انھوں نے ٹیلیفون پر ایک گھنٹہ طویل بات چیت کی ۔ بہرحال میکسیکو کے ساتھ ہر شعبہ میں بات چیت نئے سرے سے کی جائے گی اور اُمید ہے کہ ایسا کرنا دونوں ممالک کے لئے فائدہ مند ہوگا ۔ مجھے آئندہ دو تین ماہ کے بعد مسٹر پینانیٹو سے دوبارہ بات کرنے کا ابھی سے انتظار ہے ۔
ٹرمپ کا موبائل وائیٹ ہاؤس کی سلامتی کیلئے خطرہ؟
دبئی۔28جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران موبائل فون اور مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ کے ذاتی اکاؤنٹ پر غیرمعمولی حد تک مصروف رہے۔ ان کے بہت سے متنازع بیانات کسی پریس کانفرنس یاباضابطہ انٹرویو سے قبل ’ٹوئٹر‘ کے ذریعے دنیا تک پہنچ جاتے جس کے بعد ان کی حمایت یا مخالفت میں ایک نئی لہر اٹھ کھڑی ہوتی تھی۔ ’العربیہ‘کے مطابق حلف لینے کے بعد ٹرمپ اور ان کا فون دونوں بہت زیادہ مصروف ہے۔ وائیٹ ہاؤس میں داخل ہونے اور دنیا کی سوپرپاور کی باگ ڈور ہاتھ میں لینے کے بعد بھی ان کی ’ٹوئٹر‘ کے استعمال کی عادت تبدیل نہیں ہوئی۔ وہ بدستور اپنا پرانا موبائل اور ٹوئٹراکاؤنٹ دونوں کو استعمال کررہے ہیں جس پرسکیورٹی کے ذمہ داران کو کافی پریشانی اور تشویش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صدر ٹرمپ کا موبائل فون گذشتہ 24 گھنٹوں میں مسلسل مصروف رہا ہے۔ فون کیساتھ ساتھ ٹرمپ کا پرانا انڈرویڈ موبائیل سکیورٹی کے حوالے سے بے چینی کا موجب بنا ہوا ہے۔ ایک طرف وائیٹ ہاؤس میں سکیورٹی کے نگرانکار صدر ٹرمپ کے پرانے موبائل کی سکیورٹی کے حوالے سے پریشان ہیں اور دوسری طرف ہیکرس حساس معلومات تک رسائی کے لئے راستے تلاش کررہے ہوں گے۔سکیورٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا پرانا موبائل فون جسے صدر اپنے پاس رکھنے پرمصرہیںجو وائیٹ ہاؤس اور صدر دونوں کی سکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں۔