کابل: ایک فضائی عہدیدار کے بیان کے مطابق دولت اسلامیہ کے انتہاپسندوں نے ایک دینی مدرسہ پر ہلہ بول دیاجومشرقی نگھر ہر میں واقع ہے اور وہاں سے 14علمائے دین جو دینی مدرسہ کے اساتذہ تھے اور ایڈمنسٹریٹر کو اغواکرلیا
۔دریں اثناء صوبائی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ترجمان محمد آصف شنواری نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد تین تھی اور وہ تمام مسلح تھے۔
اس حملہ اور اغوا کی ذمہ داری اب تک کسی فرد یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے تاہم سرکاری افسران نے دولت اسلامیہ کواس کا ذمہ دار قراردیا ہے۔
دریں اثناء شمالی افغانستان کے بغلان صوبہ میں پولیس کے مطابق ایک بندوق بردار نے ایک سینئر سرکاری عہدیدار کو گولی مارکر ہلاک کردیا جن کی شناخت مصطفی سینائی کے نام سے کی گئی ہے
۔یہاں اس بات کاتذکرہ ضروری ہے کہ افغانستان میں تشدد کا سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے اور جہاں طالبان نے حکومت کی سکیورٹی فورسس کی ناک میں دم کر رکھا ہے ۔ وہی دولت اسلامیہ بھی افغانستان میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کررہا ہے۔