دہی استعمال کرنے سے پہلے ذرا سوچ لیں،صحت کیلئے بہتر تصور کی جانے والی غذا اب صحت کیلئے مضر

حیدرآباد ۔ 23 ستمبر (سیاست نیوز) دہی کو عام طور پر صحت بخش غذا تصور کیا جاتا ہے اور خاص کر موسم گرما اور جن حضرات کو پیٹ میں جلن کی شکایت ہو اور اس کے علاوہ کئی ایک معاملے میں دہی کو بہتر غذا تصور کیا جاتا ہے لیکن اب شاید دہی کا آنکھ بند کرکے استعمال صحت کی خرابی کا ذریعہ بھی بن رہا ہے۔ تازہ ترین تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہیکہ دہی میں سافٹ ڈرنکس سے زیادہ شکر پائی جاتی ہے جس سے بچوں میں موٹاپا اور دانتوں کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔ دہی یا اس سے تیار ہونے والی غذائی اشیاء میں حالانکہ پروٹین، کیلشیم، آیوڈین اور وٹامن بی موجود ہوتا ہے اور اسے صحت کیلئے ایک بہتر غذا بھی مانا جاتا ہے لیکن اس میں موجود شکر سے بچوں میں موٹاپا پیدا ہورہا ہے۔ برطانیہ میں یونیورسٹی آف لیڈ اور یونیورسٹی آف سرے کے محققین نے تقریباً 900 دہی اور اس سے تیار ہونے والی دیگر اشیاء کے نمونے لیکر اپنے تجربات مکمل کئے جوکہ دنیا بھر کے اہم ممالک میں بہ آسانی دستیاب ہوتی ہیں۔ جن دہی کی اشیاء کو تجربات کیلئے استعمال کیا گیا ان میں 518 کم چربی کے 55 فیصد اشیاء میں 10 تا 20 گرام شکر پائی گئی ہے۔ ماضی میں نہ صرف گھروں میں بہتر دودھ میں چند چمچمے دہی ڈال کر اسے چند گھنٹے چھوڑ دیا جاتا تھا جسے عام زبان میں ’’دہی جمانا‘‘ بھی کہا جاتا تھا اور ڈاکٹرس بھی دہی اور چھاچ کے استعمال کا مشورہ دیتے تھے لیکن اب حالات یکسر بدل چکے ہیں چونکہ نہ گھر میں دہی جمانے کا رواج رہا اور اس کے برعکس تیار دستیاب دہی کے پیاکٹس استعمال کئے جارہے ہیں اور نہ ڈاکٹرس اب دہی کھانے کا مشورہ دے رہے ہیں کیونکہ بازار میں دستیاب دہی پیٹ کے امراض میں اضافہ کی وجہ بن رہی ہے۔