نئی دہلی 17 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کی حمایت والی نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے تین امیدوار آج دہلی ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے اور دہلی یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ باڈی کے لئے منعقدہ انتخابات کے جواز کو اِس بنیاد پر چیلنج کیاکہ ووٹنگ مشینوں سے مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔ پٹیشن جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس اے کے چاؤلہ کی بنچ کے روبرو پیش کی گئی جس نے اِسے سماعت کے لئے قبول کرلیا ہے۔ عرضی میں استدعا کی گئی ہے کہ دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (بی یو ایس یو) کے انتخابات میں مستعملہ ووٹنگ مشینیں محفوظ کئے جائیں تاکہ وہ لاپتہ نہ ہونے پائے۔ یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ 7 ای وی ایمس سے ڈاٹا غائب ہوچکا ہے۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا کہ ای وی ایمس میں دخل اندازی کی گئی اور سوال اُٹھایا کہ کس طرح خانگی طور پر حاصل کردہ ای وی ایمس 12 ستمبر کو منعقدہ چناؤ میں استعمال کئے جاسکتے تھے۔ دہلی میں چیف الیکٹورل آفیسر نے جمعرات کو کہا تھا کہ مستعملہ ای وی ایمس الیکشن کمیشن نے جاری نہیں کئے۔