دہلی کے وزیر صحت کے خلاف 25 ہزار کا ہرجانہ

حلف نامہ داخل نہ کرنے پر سپریم کورٹ کا اقدام
نئی دہلی ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : سپریم کورٹ نے آج دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین پر ایک حلفنامہ داخل کرتے ہوئے ان عہدیداروں کے نام کا افشاء کرنے میں ناکامی پر 25 ہزار روپئے کا ہرجانہ عائد کیا ہے ۔ جب کہ ان عہدیداروں پر الزام ہے کہ قومی دارالحکومت میں دینگو اور چکون گنیا کی روک تھام میں خاطر خواہ تعاون نہیں کررہے ہیں ۔ جسٹس ایم آر لوکر اور جسٹس ڈی وائی چندرا چوڈ پر مشتمل بنچ نے وزیر موصوف سے کہا کہ کل تک اپنا حلفنامہ داخل کردیں اور کہا کہ سرکاری عہدیداروں کے خلاف الزامات سنگین ہیں ۔ لہذا 4 اکٹوبر تک حلفنامہ داخل کردیا جائے ۔ سینئیر ایڈوکیٹ چراغ ادے سنگھ نے وزیر صحت کی پیروی کرتے ہوئے کہا کہ حلفنامہ داخل کرنے کے لیے 24 گھنٹے کی مہلت دی جائے جس پر عدالت نے کہا کہ لوگ مر رہے ہیں اور تمہیں 24 گھنٹوں کی ضرورت ہے ؟ تاہم سالیٹر جنرل رنجیت کمار نے بھی دہلی کے معتمد صحت کی جانب سے حلفنامہ داخل کرنے کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی ۔ جس پر سپریم کورٹ نے یہ معاملہ کل تک کے لیے ملتوی کردیا ۔ قبل ازیں عدالت نے وزیر صحت ستیندر جین کے ان الزامات پر شدید اعتراض کیا تھا کہ قومی دارالحکومت میں مچھروں سے پیدا ہونے والے امراض ڈینگو اور چکون گنیا کی روک تھام کے لیے سرکاری عہدیدار خاطر خواہ تعاون نہیں کررہے ہیں اور یہ ہدایت دی تھی کہ ایک حلفنامہ داخل کر کے ان عہدیداروں کے نام 3 اکٹوبر تک بتائے جائیں ۔ مفاد عامہ کی ایک درخواست پر حکومت دہلی کو دی گئی ایک نوٹس کے جواب میں جین نے ایک حلفنامہ داخل کیا ہے جس میں یہ شکایت کی گئی ہے کہ مرکزی حکومت کے زیر اثر سرکاری عہدیدار خاطر خواہ تعاون نہیں کررہے ہیں ۔۔