نئی دہلی 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی میں زو کے اندر شیروں کے پنجرے میں گرجانے والے ایک نوجوان کو سفید شیر نے کچا چباکر ہلاک کردیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ متواتر انتباہ کے باوجود کہ اس کو شیروں کے پنجرے کے قریب نہیں جانا چاہئے، اس نوجوان نے اتفاقاً شیروں کے گھٹنے برابر والی جالی پر چڑھ کر چند چھوٹے پٹیوں سے گزرتے ہوئے 18 فٹ گہرے محفوظ زون میں کود پڑا۔ جہاں شیر نے اس کو ہلاک کردیا۔ زو کے ترجمان ریاض احمد خان نے کہاکہ سفید شیر جو گھنے درختوں اور جھاڑیوں میں چھپا تھا اس کو دبوچ لیا اور ٹی وی پر پیش کئے گئے فوٹیج میں بتایا گیا ہے کہ شیر نوجوان کو لے کر اس جزیرہ کے اطراف گھومتا رہا۔ حکام نے اس شیر کو چھوٹے پنجرے میں داخل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ نوجوان کی نعش پنجرے کے باہر دو گھنٹے تک پڑی رہی۔ مدد پہونچنے تک وہ فوت ہوچکا تھا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ایم ایس رندھوا نے نوجوان کی مقصود کی حیثیت سے شناخت کی ہے جس کی عمر 19 سال بتائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ وہاں پہونچے تو دیکھا کہ نوجوان شیر کے جبڑوں میں پھنسا ہوا تھا اور درد سے بُری طرح کرہ رہا تھا۔
ایک اور ٹی وی چیانل نے ایک تصویر بتائی جس میں شیر کو نوجوان کے قریب کھڑا دکھایا گیا ہے۔ تقریباً 1.30 بجے اس علاقہ میں شور ہونے لگا تو ہم نے دیکھا کہ چند بچے شیر کے پنجرے میں پتھر پھینک رہے ہیں۔ عینی شاہدین نے کہاکہ شیر نے اس نوجوان کی گردن پکڑ لی تھی۔ وہ 10 تا 15 منٹ تک درد سے تڑپ رہا تھا۔ لیکن اس کی کسی نے مدد نہیں کی۔ پنجرے کے باہر کی جال بہت چھوٹی ہے۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ نوجوان اتفاق سے اس میں گر گیا تھا۔ زو میں اپنے موبائیل فون پر پورے واقعہ کی ریکارڈنگ کرنے والے عینی شاہد پیٹر نے کہاکہ جیسے ہی نوجوان شیر کے علاقہ میں گر گیا شیر اس تک پہونچ کر تقریباً 15 منٹ تک دیکھتا رہا۔ شیر کو اس وقت غصہ آیا جب زو کے گارڈ اور چند افراد نے اس کو بھگانے سنگباری کی۔ یہ نوجوان اچانک شیر کو اپنے سامنے دیکھ کر خوف زدہ ہوگیا۔ مناظر سے پتہ چلتا ہے کہ شیر نے نوجوان پر شروع میں حملہ نہیں کیا۔ چند منٹ اس کو دیکھتے رہا اور وہ کچھ دوری پر بے خبر ہوکر بیٹھا رہا لیکن نوجوان کو بچانے کیلئے چند افراد نے شور مچایا اور پتھراؤ کیا تو شیر مشتعل ہوگیا۔ لڑکے کی گردن دبوچ کر حصار میں اتار دیا ۔ زو کے عہدیدار 20 منٹ تاخیر سے وہاں پہونچے۔ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کی ہے۔