16 سنٹرل جیلوں میں 2,658 مسلم روزہ دار ۔سحر ، افطار اور نمازوں کیلئے لنگر کے اوقات میں ترمیم
نئی دہلی۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کی مختلف جیلوں میں 100 سے زائد ہندو قیدی بھی ماہ رمضان کے دوران اپنے مسلم دوستوں کے ساتھ روزہ رکھ رہے ہیں۔ تہاڑ جیل انتظامیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہلی کی 16 سنٹرل جیلوں میں 16,665 کے منجملہ 2,658 قیدی روزوں کا اہتمام کررہے ہیں۔ 2,658 روزہ دار قیدیوں میں 110 ہندو قیدی بھی شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ روزہ رکھنے والے قیدیوں میں 31 ہندو خواتین اور 12 ہندو نو عمر لڑکے لڑکیاں بھی شامل ہیں جو رمضان کے مقدس مہینے میں روزوں کا اہتمام کررہے ہیں۔ جیل حکام کے مطابق لنگر کے اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے تاکہ سحری اور افطار میں غذا کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ حکام نے مزید کہا کہ ’قیدیوں کے کینٹیس میں روح افزاء ، کھجور اور تازہ پھلوں کا بھاری ذخیرہ کیا گیا ہے اور قیدیوں کو خریدنے کی سہولت حاصل ہے۔ تمام سنٹرل جیلوں میں روزہ اور افطار کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں‘۔ مذہبی اور خیراتی اداروں کو قیدیوں کے ساتھ افطار اور نماز کی ادائیگی کیلئے جیلوں میں آنے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن اس کے ساتھ سکیورٹی کے عام احتیاطی تدابیر بھی برقرار ہیں۔ سحر میں بالعموم روٹی ، سبزی ساگ ، پھل ، دہلی ، چائے وغیرہ دی جاتی ہے۔ افطار میں اکثر پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق کھجور یا پانی سے روزہ کھولا جاتا ہے جس کے بعد عام غذائیں فراہم کی جاتی ہیں۔ افطار اور نماز کے لئے جیلوں میں قیدیوں کے علاوہ مہمانوں کی تعداد کو ملحوظ رکھتے ہوئے موثر انتظامات کئے گئے ہیں۔