دہلی کمیشن برائے خواتین کا دفتر مقفل اور کئی گھنٹوں بعد کھلا رہنے کا ادعا

نو مقررہ کمشنر مالی وال کا بیان، گورنر کے دفتر کی جانب سے پرزورتردید، عام آدمی پارٹی حکومت پسپا، فائل منظوری کیلئے گورنر کو روانہ

نئی دہلی۔23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سواتی مالی وال جن کا تقرر کمشنر دہلی خواتین کمیشن کی حیثیت سے چیف منسٹر اروند کجریوال نے کیا ہے، آج لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کی وجہ سے پریشان ہوگئیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان کے دفتر مقفل کردیا گیا تھا لیکن کئی گھنٹے بعد انہوں نے دفتر کھلا ہوا پایا۔ حالانکہ ان کے نام کی تختی علیحدہ کردی گئی تھی۔ مالی وال کا تقرر لیفٹننٹ نجیب جنگ اور اروند کجریوال کی عام آدمی پارٹی حکومت کی تازہ صف آرائی کی وجہ بن گیا ہے۔ سواتی مالی وال نے یہ بھی دعوی کیا کہ تمام فائل ان کے دفتر سے نکال دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے آج صبح کہا کہ میرے دفتر کو کیوں مقفل کردیا گیا ، اور میرے نام کی تختی کیوں ہٹا دی گئی، دیگر ارکان کو دہلی کمیشن برائے خواتین کے دفتر سے کیوں ہٹادیا گیا، وہ نہیں جانتیں لیکن وہ خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرتی رہیں گی۔ دہلی خواتین کمیشن کو دنیا کا طاقتور ترین ادارہ بنائیں گی۔ 30 سالہ انسانی حقوق کارکن نے آج صبح پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ بعد ازاں ان کا دفتر وکاس سدن جو آئی ٹی او کے علاقہ میں ہے ، کھلا پایا گیا  لیکن ان کے نام کی تختی ہٹادی گئی تھی۔ اس سوال پر کہ ان کے بیان کے برعکس ان کا دفتر کھلا پایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفتر کا عملہ صبح ہی جاچکا ہے اور دفتر مقفل تھا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسے صبح کھولا گیا تھا لیکن بعد میں ذرائع ابلاغ کے دبائو کے تحت یا کسی اور وجہ سے بند کردیا گیا۔ یہ صبح کو مقفل کیا گیا تھا چنانچہ ہمیں کہا گیا تھا کہ ہم کسی بھی فائل پر دستخط نہیں کرسکتے۔ یہ ایک طرح سے کمیشن کے بند کردینے کا اعلان تھا۔ اس سوال پر کہ وہ دہلی خواتین کمیشن کے دفتر کو کیوں نہیں گئی تھیں، انہوں نے کہا کہ وہ دہلی خواتین کمیشن کی پوسٹل گرل نہیں ہیں جو روزانہ کام کرے۔

اگر انہیں اعلی ترین عہدہ ملتا ہے تو وہ اسی انداز میں کام کرتی رہیں گی جس انداز میں اب تک کرتی آئی ہیں۔ مالی وال نے گزشتہ رات دعوی کیا تھا کہ لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کے دفتر نے ان کے دفتر کو اطلاع روانہ کی تھی کہ وہ کل سے دفتر نہ آئیں اور یہ کہ تمام فائلیں ہٹادی گئی ہیں۔ لیفٹننٹ گورنر کے دفتر نے ان کے دعوے کی تردید کی۔ مالی وال نے آج اپنے ٹیوٹر پر تحریر کیا کہ ان سے ایک سینئر عہدیدار نے وضاحت طلب کی ہے کہ کیا انہیں لیفٹننٹ گورنر کے دفتر سے کوئی ٹیلی فون وصول ہوا تھا یا نہیں؟ کس کی ہدایت پر ناموں کی تختیاں ہٹادی گئی ہیں۔ کس کی ہدایت پر دفتر کو قفل ڈالا گیا ہے اور میرے عملے کو داخلے سے روک دیا گیا ہے۔ سچائی سامنے آنا چاہئے۔ مالی وال نے مزید کہا کہ لیفٹننٹ گورنر کے دفتر انہیں ٹیلی فون کال دہلی خواتین کمیشن کے دفتر کو کرنے کی تردید کی اور کہا کہ دہلی خواتین کمیشن کے دفتر کو جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت ہے کہ لیفٹننٹ گورنر کے دفتر سے کال وصول ہوئی تھیں۔ دہلی خواتین کمیشن کی 30 سالہ سربراہ نے کل اپنے ٹیوٹر پر تحریر میں دعوی کیا تھا کہ لیفٹننٹ گورنر نے انہیں ٹیلی فون کرکے اطلاع دی تھیں کہ وہ آج سے دفتر نہیں آسکتیں تاہم ٹیوٹر میں کیئے ہوئے دعووں کے برخلاف بعدازاں انہوں نے کہا کہ یہ لیفٹننٹ گورنر کی سکریٹیریٹ تھی،شخصی طور پر نجیب جنگ نہیں تھے جنہوں نے انہیں اطلاع دی تھی کہ انہیں کل سے دفتر نہیں آنا چاہئے کیوں کہ وہ اس عہدے پر برقرار نہیں ہیں۔ دریں اثناء عاپ حکومت نے پسپائی اختیار کرتے ہوئے مالی وال کے تقرر کی فائل منظوری کے لئے گورنر کو روانہ کردی۔