نئی دہلی ، یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سال 2015ء کے آخری دو ماہ میں ہوا کا معیار ’’ابتر‘‘ رہا اور یہ ہنگامی اقدامات کو حق بجانب کرتا ہے، جیسے طاق اور جفت (آڈ اینڈ ایو َن) سسٹم جسے دہلی کو کامیابی سے چلانا چاہئے تاکہ آلودہ ماحول کو گھٹایا جاسکے، سبز ماحول سے وابستہ ایک ادارہ نے آج یہ بات کہی۔ مرکز برائے سائنس اور ماحولیات (سی ایس ای) نے دہلی پولیوشن کنٹرول کمیٹی کی جانب سے متواتر جائزے کے سرکاری ایئر کوالٹی ڈاٹا کے اپنے تجزیے کے نتائج جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کس طرح اس موسم سرما آلودگی کی سطحیں گزشتہ برس کے مقابل ابتر ہوئی ہیں۔ سی ایس ای تجزیہ میں کہا گیا کہ نومبر اور ڈسمبر 2015ء دونوں زمرہ ’سنگین‘ میں زیادہ تعداد میں ایام ظاہر کرتے ہیں۔ ’سنگین‘ قومی ہوائی معیار اشاریہ کے مطابق بدترین زمرہ ہوتا ہے۔ نومبر کے 73 فیصدی ایام اسی زمرے کے تحت آئے جبکہ نومبر 2014ء میں یہ تناسب 53 فیصدی تھا۔ ڈسمبر 2014ء میں کم از کم 3 فیصدی ایام ’اچھے‘ اور ’اطمینان بخش‘ زمرہ میں آئے تھے لیکن ڈسمبر 2015ء میں کوئی بھی دن ایسا نہیں رہا۔ اس سرما ’اچھا‘ ماحولیاتی معیار والا ایک بھی دن نہیں گزرا۔ سی ایس ای نے کہا کہ اس سے ایمرجنسی اقدامات کی مدافعت ہوجاتی ہے جیسے طاق اور جفت والا نظام جسے دہلی کو کامیابی سے چلانا چاہئے تاکہ دُھند والے دنوں میں مضرت رساں ماحول سے ہونے والے نقصان کو ممکنہ حد تک گھٹایا جاسکے۔