نئی دہلی ؍ اگرتلہ ۔ 7 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) دہلی اور ہریانہ میں آج ایک تیز رفتار گرد کے طوفان نے دونوں ریاستوں کو درھم برہم کردیا ۔ محکمۂ موسمیات کے بموجب ہوا کی رفتار 50 تا 70 کیلومیٹر فی گھنٹہ تھی ۔ دہلی حکومت نے فیصلہ کیا کہ تمام شام کے اسکولس کل بند رکھے جائیں اور تلاش اور بچاؤ ٹیموں کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے چوکس رکھا جائے ۔ دہلی ایرپورٹ پر کم از کم 9 پروازیں تاخیر سے روانہ ہوئیں۔ گرد چمک کے طوفان کے ساتھ ہلکی بارش اور طاقتور ہوائیں دہلی اور مضافاتی علاقوں میں بشمول روہتک ، ہیوانی ، چھجر گروگرام ، باغ پت ، میرٹھ اور غازی آباد آئندہ دو گھنٹوں کے دوران آنے کی توقع ہے ۔ گروگرام میں فی الحال برقی سربراہی منقطع نہیں ہوئی ہے ۔ نوئیڈا اور غازی آباد سے بھی گرد کے طوفان کی اطلاع ملی ۔ راجستھان کے علاقہ سیکھر میں بھی گرد کا طوفان آیا جس سے برقی سربراہی منقطع ہوگئی ۔ ضلع غازی آباد کے تمام اسکولس بھی کل بند رہیں گے ۔ دریں اثناء اگرتلہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب ایک عمررسیدہ خاتون ہلاک اور 1800 سے زائد مکانات شمال مغربی تیز رفتار طوفان تریپورہ کے کئی علاقوں میں آنے کی وجہ سے منہدم ہوگئے ۔ 7,500 افراد کو سرکاری عمارتوں میں پناہ لینی پڑی ۔ ریاستی حکومت کے عہدیدار کے بموجب چیف منسٹر بپ لب کمار دیب کے بموجب انھوں نے ریاست کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جو اضلاع میں واقع ہیں، صورتحال کا جائزہ لیا اور ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ متاثرہ اضلاع میں راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیاں انجام دیں ۔سپرنٹنڈنٹ پولیس کھوائی ضلع کرشنندو چکرورتی نے کہا کہ چیف منسٹر نے مہلوک خاتون کے خاندان کو پانچ لاکھ روپئے معاوضہ اور منہدمہ مکانات کے مالکین کو فی کس ایک لاکھ روپئے ادا کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ مکانات کی مرمت ممکن ہوسکے ۔ تخلیہ کرنے والے ہر شخص کو پانچ ہزار روپئے دیئے جائیں گے ۔