دہلی میں قتل برائے تحفظ ناموس سے متاثرہ خاندان کا دعوت افطار

شرکاء دعوت افطار کا اظہار ستائش، دوسروں کو تقلید کا مشورہ
نئی دہلی۔4 جون (سیاست ڈاٹ کام) ماہ رمضان میں، انکت سکسینہ کے خاندان نے جسے دہلی میں ’’مسلم خاتون معشوقہ‘‘ کے خاندان نے قتل کردیا تھا اس کی یاد میں دعوت افطار اتوار کو منعقد کی گئی۔ انکت کے والد یشپال سکسینہ نے یہ افطار پارٹی قومی یکجہتی اور نسلی منافرت کو مٹانے کے لیے رکھی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میرے فرزند انکت سکسینہ کو قتل کرنے والے اگرچہ مسلمان تھے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سارے مسلمان ایسے ہی ہیں۔ میں پرامید ہوں کہ قومی یکجہتی اور بھائی چارگی کو مقدم رکھا جائے گا۔ اس سلسلہ میں شرکاء دعوت افطار نے اس نظریہ کی پرزور ستائش کی اور کہا کہ سماج کے دیگر طبقات کو بھی اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے تقلید کرنی چاہئے۔ یاد رہے کہ انکت سکسینہ کو مغربی دہلی کے علاقہ ’’کھیالہ‘‘ میں یکم فروری کو مبینہ طور پر مسلم لڑکی کے احمق افراد خاندان نے انکت کے مسلم لڑکی سے عشق (جو کہ اصلاً ہوس ہے) کرنے پر اندھے غصہ میں اسے ہلاک کردیا تھا۔ بعدازاں پولیس نے لڑکی کے والد اکبر علی، والدہ شہناز، چھوٹا بھائی اور ان کے چچا محمد سلیم کو 2 فروری کو اس ضمن میں گرفتار کرلیا تھا۔