دہلی میں زلزلہ برپا کرنیوالے کے سی آر کی وزیراعظم مودی کے سامنے بے بسی

۔12 فیصد مسلم تحفظات کا معاملہ
مسلمانوں کی ناراضگی دور کرنے انتخابات سے قبل آئمہ و مؤذنین کے اعزازیہ میں اضافہ ۔ پورا اقلیتی بجٹ استعمال نہیں کیا گیا

حیدرآباد 28 اگسٹ (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے کہاکہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے لئے دہلی میں زلزلہ برپا کرنے کا اعلان کرنے والے چیف منسٹر کے سی آر بھیگی بلّی بن کر وزیراعظم نریندر مودی کے قدم چوم رہے ہیں۔ مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے مسلمانوں میں پائی جانے والی ناراضگی کو دور کرنے کے لئے آئمہ و مؤذنین کے اعزازیہ میں انتخابات سے عین قبل اضافہ کرتے ہوئے احسان جتانے کی کوشش کررہے ہیں۔ گاندھی بھون میں کانگریس کے اہم قائدین کا اجلاس طلب کرنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کے سی آر کو ملک کا سب سے بڑا جھوٹا اور دھوکہ باز چیف منسٹر قرار دیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہاکہ اسمبلی میں 12 فیصد مسلم تحفظات بل پیش کرتے وقت چیف منسٹر نے کہا تھا کہ ان کی وزیراعظم نریندر مودی سے بات چیت ہوچکی ہے اور انھوں نے مسلم تحفظات میں توسیع دینے کے معاملہ میں تعاون کرنے کا بھی تیقن دیا ہے۔ مرکز سے تعاون حاصل نہ ہونے پر دہلی میں زلزلہ برپا کرنے، جنتر منتر پر دھرنا دینے اور سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا اعلان کیا تھا۔ آج 12 فیصد مسلم تحفظات پر چیف منسٹر کی خاموشی معنی خیز ہے۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ اتحاد ہوگیا ہے۔ 12 فیصد مسلم تحفظات سے مسلمانوں کی توجہ ہٹانے کے لئے آئمہ مؤذنین کے اعزازیہ کو ڈیڑھ ہزار سے بڑھاکر 5 ہزار روپئے کردیا ہے لیکن دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ آئمہ مؤذنین کو گزشتہ 4 تا 6 ماہ سے اعزازیہ سے محروم رکھا گیا ہے۔ کے سی آر نے وقف اراضیات پر سے ناجائز قبضوں کو برخاست کرتے ہوئے قیمتی وقف اراضی وقف بورڈ کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا مگر آج تک ایک انچ اراضی بھی وقف بورڈ کے حوالے نہیں کی گئی اور نہ ہی وقف بورڈ کو جوڈیشیل پاور دیا گیا ہے۔ ٹی آر ایس کے 4 سالہ دور حکومت میں اقلیتوں کے لئے 6,613,85 کروڑ روپئے بجٹ مختص کیا گیا مگر صرف 3,000 کروڑ روپئے جاری کیا گیا۔ اقلیتوں کے لئے منظور کردہ بجٹ میں 3,500 کروڑ روپئے کو دوبارہ سرکاری خزانے میں واپس لے لیا گیا اور آئمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کے لئے 50 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں پر احسان جتانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے قرضوں کی اجرائی میں اقلیتی بے روزگار نوجوانوں سے ناانصافی کرنے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ قرضوں کی اجرائی کے لئے سال 2014-15 ء میں 1,53,906 اقلیتی نوجوانوں نے درخواستیں داخل کیں جس میں صرف 14,544 درخواست گذاروں کو قرض جاری کیا گیا جس کے بعد سے کوئی نئی درخواستیں قبول نہیں کی جارہی ہیں۔ سدھیر کمیشن کی سفارشات کو بھی قبول کرنے کے لئے چیف منسٹر تیار نہیں ہیں۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے فرقہ پرست بی جے پی سے ملکر دھوکہ دینے والی ٹی آر ایس کو آئندہ انتخابات میں سبق سکھانے کی مسلمانوں سے اپیل کی ہے۔