نئی دہلی 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال کو آج ایک 19 سالہ نوجوان نے انتخابی مہم کے دوران گھونسہ مار دیا۔ جنوبی دہلی کے دکھشنا پوری علاقہ میں اروند کجریوال انتخابی مہم چلارہے تھے۔ اِس واقعہ کے فوری بعد سابق چیف منسٹر نے اپنا روڈ شو منسوخ کردیا اور اِس حملہ کے لئے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا۔ جب اروند کجریوال اپنے حامیوں کے خیرمقدم کا ہاتھ جوڑتے ہوئے جواب دے رہے تھے تب ایک نوجوان جس کی شناخت عبدالواحد کی حیثیت سے کی گئی ہے، اِن کی پیٹھ پر گھونسہ مارا اور اِنھیں تھپڑ مارنے کی بھی کوشش کی۔
کجریوال نے حامیوں نے فوری حملہ آور کو دبوچ لیا۔ اِس حملہ آور کا دعویٰ ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کا ورکر تھا۔ واقعہ کے فوری بعد اروند کجریوال نے بی جے پی پر الزام عائد کیا اور کہاکہ بعض لوگ وزیراعظم بننے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہیں۔ اِنھیں جو کرنا ہے کرنے دیجئے، ہمارا مذہب ہمیں عدم تشدد کا سبق دیتا ہے۔ اگر ہم بھی اپنے ہاتھ اُٹھالیں تو معاملہ یہی ختم ہوجائے گا۔ عبدالواحد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران اُس نے بتایا کہ وہ عام آدمی پارٹی کا رکن ہے۔ احتجاجی ورکرس نے حملہ آور کو بھی زدوکوب کیا۔ اِس پر کجریوال نے اُن سے اپیل کی کہ وہ پُرسکون رہیں اور کوئی تشدد برپا نہ کریں۔ واقعہ کے بعد اُنھوں نے اپنا روڈ شو منسوخ کردیا۔ کجریوال آج ساکٹ، مہرولی اور لڈو سرائی کے علاقوں میں روڈ شو کرنے والے تھے۔ ماضی میں بھی کجریوال میں متعدد مرتبہ حملے کئے جاچکے ہیں۔ 28 مارچ کو بھی اِن پر ایک شخص نے حملہ کیا تھا، جس کا دعویٰ تھا کہ وہ انا ہزارے کا حامی ہے۔ گزشتہ ماہ احتجاجیوں نے وارناسی میں بھی اِن پر سیاہی پھینکی تھی۔