دہشت گرد حملہ :پاکستانی سپریم کورٹ کی پولیس اور محکمہ داخلہ کے عہدیداروں پر تنقید

اسلام آباد 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کی سپریم کورٹ نے آج اسلام آباد کی پولیس اور وزارت داخلہ کے عہدیداروں پر ایک عدالت پر خود کش دہشت گرد حملے کی بنا پر سخت تنقید کی ۔ اس حملہ میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ عدالت نے صیانتی فوج کے عملہ پر اس دہشت گرد حملہ کا جواب دینے کی کارروائی پر عدم اطمینان بھی ظاہر کیا ۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اعلی صیانتی عہدیداروں کو کل کے حملہ کے سلسلہ میں جو سخت حفاظتی انتظامات والے دارالحکومت میں گذشتہ پانچ سال کا مہلک ترین حملہ تھا،طلب کیا تھا ۔ معتمد داخلہ شاہد خان نے عدالت سے کہا کہ کیمرہ اور تین صیانتی اسکیانر کی پھانٹکیں چند دن سے زیر استعمال نہیں ہے۔

معتمد داخلہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرے اندرون 48 گھنٹے کارکرد بنائے جائیں اور مہلوکین کے خاندان کے لئے جس معاوضۃ کا اعلان کیا گیا ہے ادا کیاجائے۔ اسلام آباد پولیس کے سربراہ سکندرحیات کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ حفاظتی انتظامات کی تفصیلات اور 10 مارچ کے اس حملہ پر ان کے رد عمل کی ایک رپورٹ 10 مارچ تک پیش کی جائے۔ جیلانی نے صدر اور ضلع اسلام آباد کے معتمد بار اسو سی ایشن کو ہدایت دی کہ عینی شاہدین کے بیانات پیش کئے جائیں۔ انہیں اپنے بیانات میں اس بات کی وضاحت کرنی چاہئے کہ انہوں نے کیا دیکھا تھا اور یہ بھی بیان کرنا چاہئے کہ ان کی کوششوں اور پولیس کے نیم گرم رد عمل کی وجہ کیا تھی۔جس کی وجہ سے وہ حملہ آوروں پر فائرنگ کرنے سے گریز کررہے تھے۔